ضیاء الحق نے فوجی قیادت کو اپنے حق میں رکھنے کیلئے بھٹو کو پھانسی پر لٹکایا، سی آئی اے

ضیاء الحق نے فوجی قیادت کو اپنے حق میں رکھنے کیلئے بھٹو کو پھانسی پر لٹکایا، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ڈی کلاسیفائیڈ ہونے والی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق صدر ضیاء الحق نے فوجی قیادت کو اپنے حق میں رکھنے کیلئے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر لٹکایا کیونکہ اگر وہ بھٹو کو پھانسی نہ دیتے تو اس سے ان کے خلاف فوج سے ہی مخالفت میں شدت آسکتی تھی جس کے باعث ان کا اقتدار خطرے میں پڑ جاتا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی آئی اے کی جانب سے اپنی ویب سائٹ'ریڈنگ روم'کے ڈیٹابیس کے لیے جاری کردہ ڈی کلاسیفائیڈ دستاویز کے مطابق اکتوبر 1978 ء میں ’نیشنل انٹیلی جنس ڈیلی کیبل‘ اس وقت کے صدر جنرل ضیاء الحق پر ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے دباؤسے متعلق مواد پر مشتمل تھی۔کیبل کے مواد سے پتہ چلتا ہے کہ اس میں امریکی قیادت کو پاکستان، شام، عراق، لبنان اور برازیل کے ممالک کے حالات سے آگاہ کیا گیا ۔ اس کیبل میں کہا گیا ہے کہ جنرل ضیاء الحق کو بنیادی طور پر آفس میں طویل عرصے تک رہنے کے لیے فوج کی مسلسل حمایت کی ضرورت تھی، کیونکہ ان کے پاس پاکستان کے سیاسی و معاشی مسائل حل کرنے کی قابلیت نہیں ۔ وہ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد فوج میں اپنے مخالفین کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،انہیں یقین ہے کہ مارشل لا سے فوج کا تشخص اور وقار کم ہوا جس کی وجہ سے ان کے اور فوج کے اعلیٰ افسروں کے درمیان تلخی بڑھی۔تاہم فوجی افسروں نے ان کے خلاف دفتر میں اس وقت تک کوئی اقدام نہیں کیا جب تک ذوالفقار علی بھٹو کی قسمت کا فیصلہ نہیں کیا گیا ۔امریکی عہدیداروں کی جانب سے فروری 1979 میں مرتب کی گئی ایک اور رپورٹ میں جنرل ضیاء4 کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو کے ٹرائل پر روشنی ڈالنے کے حوالے سے تجزیہ کیا گیا ہے۔دستاویزات کہتے ہیں کہ ’اگر بھٹو بچ گئے تو فوجی قیادت جنرل ضیاء4 کے خلاف متحد ہوجائے گی اوران کے خلاف اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں ‘۔
سی آئی اے رپورٹ

مزید :

علاقائی -