لاس ویگا س ، مسلح شخص کی میوزک کنسرٹ پر فائرنگ ، 58افراد ہلاک ، 500زخمی ، ٹرمپ کا اعلان سوگ ، پرچم سرنگوں

لاس ویگا س ، مسلح شخص کی میوزک کنسرٹ پر فائرنگ ، 58افراد ہلاک ، 500زخمی ، ٹرمپ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) امریکہ کی مغربی ریاست نیو اڈا کے شہر لاس ویگاس میں موسیقی کے ایک پروگرام میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 58 افراد ہلاک اور پانچ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہوٹل کی ایک بلند عمارت کی 32 ویں منزل کے ایک کھڑکی میں سے حملہ آور نے اتوار کی شب نیچے کھلی گراؤنڈ میں ہونے والے کنٹری میوزک فیسٹیول کے شرکاء پر اچانک فائر کھول دیا۔ فائرنگ سے تقریباً 22 ہزار کے مجمع میں بھگدڑ مچ گئی۔ 64 سالہ سفید فام حملہ آور نے جس کی بعد میں سٹیفن پیڈاک کے نام سے شناخت ہوئی۔ ہوٹل کے کمرے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی اپنے آپ کو بھی گولی مار کر ہلاک کرلیا۔اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پورے ملک میں غم و غصہ کی لہر پھیل گئی اور صدر ٹرمپ سمیت متعدد راہنماؤں نے حالیہ امریکی تاریخ کے وسیع پیمانے پر فائرنگ کے ایک انتہائی سنگین واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ اس ریاست میں اسلحہ رکھنے کے بارے میں قوانین میں بہت نرمی ہے، جس کی وجہ سے حملہ آور نے دس بندوقیں خرید رکھی تھیں۔ صدر ٹرمپ نے اس وسیع قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’ایک خالص برائی کا عمل‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے قوم کے نام اپنے سوگوار پیغام میں انہیں متحد ہوکر دعا کرنے کی تلقین کی۔ صدر ٹرمپ نے ہدایت کی کہ اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی یاد میں قوم کے ’’عظیم پرچم‘‘ کی سرنگوں کر دیا جائے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وہ اس سوگوار شہر کو دلاسہ دینے کے لئے بدھ کے روز وہاں جائیں گے۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس دعوے کا جائزہ لے رہے ہیں، تاہم ان کے مطابق اس بین الاقوامی دہشت گردی کے کوئی شواہد ابھی تک نہیں ملے۔ امریکی میڈیا نے داعش کی ایک نیوز ایجنسی عماق کا یہ دعویٰ نشر کیا ہے کہ ’’یہ حملہ ان کے ایک ایسے سپاہی نے کیا ہے جس نے حال ہی میں اسلام قبول کیا ہے۔ یہ کارروائی داعش کی اس اپیل کے جواب میں کی گئی ہے کہ شام اور عراق کی جنگ میں شریک اتحادی ممالک کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘‘ معلوم ہوا ہے کہ جس وقت حملہ ہوا اس وقت سٹیج پر معروف سنگر جیسن ایلڈین اپنے فن کا مظاہرہ کر رہا تھا اور کنسرٹ میں شریک حاضرین موسیقی پر جھوم رہے تھے۔ہوم لینڈ سکیورٹی کی قائم مقام وزیر ایلین ڈیوک نے واشنگٹن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس خوفناک شوٹنگ کے بعد ان کا محکمہ صورت حال کا قریبی جائزہ لے رہا ہے اور وفاقی، ریاستی اور مقامی اداروں کے ساتھ مل کر تفتیش میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فی الحال دوسرے مقامات پر اس قسم کی کارروائی دہرائے جانے کی کوئی مصدقہ اطلاع ہے، پھر بھی تمام اہم مقامات پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ے۔ سابق امریکی صدور بل کلنٹن اور بارک اوبامہ نے اس المناک سانحے پر قوم سے دعا کی اپیل کی ہے اور سابق صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے گن کنٹرول کا مطالبہ کیا ہے۔ ہیلری کلنٹن نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ ’’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘‘ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تاکہ شوٹنگ کے اس طرح کے واقعات کا آئندہ سدباب ہوسکے۔ ایوان نمائندگان کے سپیکر پال رائن نے بھی کیپیٹل ہل پر قومی پرچم سرنگوں کرنے کا حکم دیا اور ایک بیان میں کہا کہ اس سانحے نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔ ڈیمو کریٹک سینیٹر کرس مرفی نے کانگریس پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس گن کنٹرول کے لئے ٹھوس اقدام کرے۔

مزید :

صفحہ اول -