تاریخ میں پہلی مرتبہ بحری جہاز میں بھر کر ایسی چیز امریکہ سے بھارت پہنچادی گئی کہ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بدلتی عالمی سیاسی صورتحال کے پیش نظر ممالک کے نئے اتحاد بن رہے ہیں۔ بھارت جو تاریخی طور پر روس کے کیمپ کا مقیم تھا اب امریکہ کی گود میں بیٹھ چکا ہے اوراس کے ساتھ ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول سمیت کئی اہم معاہدے کر چکا ہے۔ اب تاریخ میں پہلی بار بھارت نے ایک ایسی چیز امریکہ سے درآمد کر لی ہے کہ جان کر ایران اور نائیجیریا جیسے ممالک پریشان ہو جائیں گے۔ livemint.comکی رپورٹ کے مطابق بھارت اس سے قبل ایران، نائیجیریا اور دیگر ممالک سے خام تیل خریدتا تھا لیکن اب اس نے پہلی بار امریکہ سے خام تیل کی خریداری شروع کر دی ہے اوروہاں سے 16لاکھ بیرل خام تیل کی پہلی کھیپ بھارت پہنچ گئی ہے۔ یہ تیل بھارت کی ریاستی تیل کمپنی ’انڈین آئل کارپوریشن‘ نے منگوایاہے۔ ایک بڑا جہاز یہ تیل لے کر گزشتہ روز بھارتی ریاست اوڑیسا کی پردیپ بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا۔
قطر کے بعد ترکی نے ایک اور ملک میں اپنا سب سے بڑا فوجی اڈا بناڈالا، کونسا ملک ہے؟ جان کر امریکی فوج کی پریشانی کی حد نہ رہے گی کیونکہ۔۔۔
اس موقع پر بندرگاہ پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں انڈین آئل کارپوریشن اوروزارت تیل کے عہدیدار اور امریکی سفارت خانے کے حکام نے شرکت کی۔کارپوریشن کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس نے امریکہ سے مجموعی طور پر 39لاکھ بیرل خام تیل کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ خام تیل کارپوریشن کی ریفائنریز میں صاف کیا جائے گا۔ اس کی ریفائنریز اوڑریسا کے شہر پردیپ، مغربی بنگال کے شہر ہلدیا، بہار کے شہر براﺅنی اور آسام کے شہر بونگے گاﺅں میںواقع ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی دیگر دو ریاستی تیل کمپنیوں بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ اور ہندوستان پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ نے بھی امریکہ سے بالترتیب 29لاکھ 50ہزار بیرل اور 10لاکھ بیرل خام تیل کی خریداری کے معاہدے کر رکھے ہیں۔ یوں مجموعی طور پر بھارت امریکہ سے ساڑھے 78لاکھ بیرل خام تیل خریدے گا۔بھارت میں امریکہ کے سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ان خام تیل کے معاہدوں سے دونوں ملکوں کے مابین تجارت کا حجم 2ارب ڈالر (تقریباً 2کھرب روپے) سے بڑھ جائے گا۔“ رپورٹ کے مطابق بھارت نے امریکہ سے سالانہ 58لاکھ ٹن ایل این جی کی خریداری کے معاہدے بھی کر رکھے ہیں جس کی پہلی کھیپ متوقع طور پر آئندہ سال جنوری میں بھارت پہنچ جائے گی۔