تھری فاؤنڈیشن اور STEVTAکے مابین معاہدے پر دستخط

تھری فاؤنڈیشن اور STEVTAکے مابین معاہدے پر دستخط

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تھر فاؤنڈیشن اور سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ وْکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (STEVTA) نے تھری نوجوانوں کو طلب سے متعلق ضروری تکنیکی تربیت دینے کے لئے شراکت داری کی ہے جس میں موجودہ دور اور مستقبل میں کان کنی کے منصوبوں میں ان نوجوانوں کے لئے ملازمت کا حصول آسان ہوگا۔معاہدے کے مطابق، STEVTA ابتدائی طور پر تھری نوجوانوں کو ریفریجریشن اور ائر کنڈیشنگ کی تربیت فراہم کرے گی جبکہ ایس ای سی ایم سی اور EPTL تھر بلاک II میں تھر کوئلہ منصوبوں میں اِن تربیت یافتہ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع دے گی۔ دونوں کمپنیوں کے امور تھر فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے ادا کئے جائیں گے۔ تھر فاؤنڈیشن کو ان دونوں اداروں نے تھر پارکر کی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لئے قائم کیا ہے۔مزید نوجوانوں کو تربیت دینے کا عمل اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ اور ایس ای سی ایم سی کی جانب سے تھر بلاک II کے منصوبوں میں طلب بڑھنے پر وسیع کیا جائے گا۔ مزید براں ایس ای سی ایم سی اور STEVTA کے مابین کورس، تربییت کے ماڈیولز، اور زیر تربیت نوجوانوں کو پرکھنے کے لئے نشستیں رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔ اسی سلسلے میں دونوں اداروں نے مفاہمت کی یادداشت پر جمعہ کو دستخط کئے۔مفاہمت کی یادداشت پر ٹی ایف کے چیف ایگزیکٹوآفیسر شمس الدین شیخ نے اور STEVTA کی جانب سے ڈائریکٹر لیاقت علی جامرو نے دستخط کئے۔ تقریب میں ایس ای سی ایم سی کے سی او او ابولفضل رضوی،اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ کے چیف احسن ظفر سید، ایس ای سی ایم سی ایچ آر کے ڈائریکٹر کاشف احمد سومرو،نصیر میمن ای پی ایل اور ڈائریکٹر آپریشنز STEVTA نظیر احمد چنہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے تھر فاؤنڈیشن کے چیف شمس الدین شیخ نے کہا کہ تربیتی پروگرام کی بدولت تھر کے مقامی نوجوانوں پر کوئلے کے منصوبوں اور توانائی کے پلانٹ میں ملازمت کے دروازے کھل جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ایف دوران تربیت ٹی ایف یہ یقینی بنائے گا کہ نوجوانوں کو کمپنی کی ضرورت کے عین مطابق بہترین تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ مسلسل پرکھنے پر کامیاب امیدواروں کو ملازمت کا موقع دیا جائے گا۔STEVTA کے ڈائریکٹر لیاقت علی جامرونے کہا کہ اْن کی توجہ ملازمت کے مطابق ضروری تربیت فراہم کرنے پر مرکوز ہوگی۔ اس کے علاوہ بھی مستقبل قریب میں اینگرو کے پلانٹس میں پیدا ہونے والے ممکنہ مواقعوں پر بھی توجہ مرکوز رہے گی۔ "اس جائنٹ وینچر کا سب سے زیادہ فائدہ تھر کے مقامی نوجوانوں کو ہوگا جو تربیت حاصل کرنے کے بعد ان اداروں میں نوکریاں حاصل کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار یہ ماڈل کامیاب ہوجائے پر اس کا اطلاق پاکستان کے کسی بھی صوبے میں کیا جاسکے گا تاکہ ہنر مند افرادی قوت پیدا کی جاسکے۔ای پی ایل کی جانب سے نصیر میمن نے کہا کہ ہمارا مقصد اس شراکت داری سے طویل المدتی فوائد حاصل کرنا ہے تاکہ تھر کے علاقے میں کوئلے کی کان کنی اور توانائی کے منصوبوں کے لئے ہنر مند افرادی قوت پیدا ہو جس کا فائدہ مستقبل میں پورے علاقے کو ہوگا۔ٹریننگ کے پہلے گروپ کی تربیت کا آغاز گورنمنٹ پالی ٹکنیک انسٹی ٹیوٹ مٹھی میں رواں سال کے مہنیے دسمبر میں ہوگا۔