سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہیں: مجلس عمل
چارسدہ (آئی این پی) متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی خان نے کہاہے کہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر فعال اور متحد کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں سے روابط شروع کئے ہیں، حزب اختلاف کی تقسیم ملک کے لئے بہتر نہیں ، اٹھارویں ترمیم ختم کرنے اور اٹھاون ٹو بی دوبارہ لانے کیلئے ماحول بنتا نظر نہیں آرہا۔ سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت نیک شگون اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان خصوصی مشن پر چارسدہ پہنچے اور اسفندیار ولی خان سے بند کمرہ ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے مولانا فضل الرحمان اور اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملاقات کا مقصد اپوزیشن جماعتوں کو ایک پیج پر لانا ہے ۔ اس حوالے سے نواز شریف سے بھی خصوصی ملاقات ہوئی ہے ۔ متحدہ اور متحرک اپوزیشن کے قیام تک یہ ر ابطے جاری رکھیں گے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں کالا باغ ڈیم کے خلاف ہیںجبکہ شہباز شریف نے صاف بیان دیا ہے تین صوبے کالا باغ ڈیم کے خلاف ہوں تو اس کو نہیں بنانا چاہیے۔ دھاندلی کے حوالے سے پارلیمانی کمیشن سے امید نہیں۔
اسفندیار ولی نے کہا کہ حزب اختلاف کی تقسیم ملک کیلئے بہتر نہیں۔ مولانا صاحب جب اور جہاں بلائیں گے ہم پہنچیں گے۔ قبل ازیں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا مسلمانوں کو غلام بنانے کی عالمی سازش ہورہی ہے‘ اسلام اور امت کو تقسیم کرنے کی سازش ہورہی ہے‘ ہماری معیشت عالمی ادارے کنٹرول کرتے ہیں۔ آن لائن کے مطابق خیبر پی کے کی مجلس شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا افغانستان میں طالبان اور افغان حکومت کی مکمل حمایت کرتے ہیں افغان حکومت اور طالبان مسائل کا حل مذاکرات سے کریں افغان حکومت کی جانب سے سرحد کے ساتھ آباد علاقے کو قبائلستان قرار دینا پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت ہے افغان حکومت کی جانب سے قبائلی عوام کو ویزا کی شرط ختم کرنے کا وزارت داخلہ نوٹس لے۔