پی ایم سی کو نہیں مانتے بہت ہوگیا،اب ہم اپنا ٹیسٹ خود لینگے:وزیر صحت سندھ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذراپیچوہونے کہاہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کو نہیں مانتے بہت ہوگیا، اب ہم اپنا ٹیسٹ خود لینگے اور پی ایم سی کے بغیر خود بندوبست کرینگے،سندھ کے ڈومیسائل پر سارے بچوں کو پرسنٹ ٹیج کے مطابق ہم سیٹیں دینگے،پی ایم سی نے طلبہ اور ڈاکٹروں کی تکلیف میں اضافہ کیا، گزشتہ سال پی ایم سی کے ٹیسٹ میں بہت سی غلطیاں تھیں۔ہفتہ کوپریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ صوبوں کے سلیبس پر ٹیسٹ لینا ہوگا، انہوں نے پنجاب کے سیلیبس پر ٹیسٹ شیٹ بنائی، صرف سندھ نہیں پورے پاکستان کے طلبا احتجاج کررہے ہیں۔ گزشتہ سال ڈینٹل سرجری کی 600 میں سے 400 سیٹیں خالی گئیں اور نجی یونیورسٹیوں نے دوسرے صوبوں سے بچوں کو داخلہ دیا۔انہوں نے کہاکہ ینگ اسٹوڈنٹس کے میسیج آرہے تھے کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ ہر ادارے کا فرض ہے قوم کی خدمت کرے۔ پی ایم سی کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ بچوں کا مسئلہ نہیں سمجھتا۔انہوں نے کہا کہ پی ایم سی زبردستی بنایا گیا تھا، جس نے ڈاکٹرز کی تکلیفوں میں اضافہ کیا ہے۔ پچھلے سال امتحانات میں پی ایم سی کی جانب سے پیپرز میں بہت غلطیاں تھیں۔ ابھی جو پیپرز بنئے گئے، وہ بھی پنجاب بورڈ کا سلیبس بنایا گیا ہے۔جو سلیبس ہم سندھ میں نہیں پڑھاتے، بچے احتجاج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہر روز ایک پیپر نکلتا ہے، اس امتحان میں بچوں کو کوئی فائدا نہیں ہوا۔ چار سو سے زیادہ این ٹی سیز ڈاکٹرز کی سیٹیں تھیں۔ پرائیویٹ سیکٹر کی تیس فیصد سیٹیں خالی ہیں، وہ بھری نہیں۔ پی ایم سی نے پیسوں کی وجہ سے دوسرے صوبے کے بچوں کو سیٹیں دی ہیں۔وزیر صحت سندھ نے کہا کہ ہمیں بڑی تشویش ہے، پچھلے بار 60 فیصد پاسنگ مارکس رکھے تھے، ابھی 65 فیصد رکھے گئے ہیں۔ یہ ہی سلسلہ چلتا رہا تو ہمارے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ ہم نے پی ایم سی کو خط بھی لکھا ہے۔عذرا پیچوہو نے کہاکہ میڈیکل ٹیسٹ کے لئے اگلے سال ہم اپنے امتحانات خود لیں گے، پی ایم سی اگر ڈاکٹروں کی رجسٹریشن نہیں کرتا تو نہ کرے۔انہوں نے کہاکہ پہلے ہم میرٹ کے بنیاد پر امتحانات کراتے تھے۔ ہم نے سوچا ہے اب بہت ہوگیا۔ اب ہم اپنا ٹیسٹ خود لینگے اور پی ایم سی کے بغیر خود بندوبست کرینگے۔ سندھ کے ڈومیسائل پر سارے بچوں کو پرسنٹ ٹیج کے مطابق ہم سیٹیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس گنجائش نہیں ہے، دوسرے صوبے کے بچے پڑھ کر اپنے صوبوں میں چلے جائیں۔ ہم مجبور ہیں فیڈرل ریگیولیٹری کو بتانا چاہتے ہیں ہم ایسا کرینگے۔ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو نے کہاکہ انسداد ڈینگی کے لئے اسپرے شروع کردیا ہے، ڈینگی کا مچھر صاف اور میٹھے پانی میں ہوتا ہے، ڈینگی کے پچھلے سال سے زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔