پنڈورا پیپرز میں چند گھنٹے باقی، لیکن پاناما پیپرز میں کتنا ڈیٹا لیک ہوا تھا؟
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پوری دنیا کی نظریں کچھ گھنٹوں بعد پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے جاری ہونے والے پنڈورا پیپرز پر جمی ہوئی ہیں۔ ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ پاناما سے بھی بڑا سکینڈل ہے جس میں پاناما سے زیادہ پاکستانیوں کے نام شامل ہیں۔
انٹرنیشنل کنسورشیم آف جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے سنہ 2016 میں پاناما پیپرز جاری کیے تھے جن میں 444 پاکستانیوں کے نام شامل تھے۔ پاناما پیپرز سکینڈل میں مجموعی طور پر ساڑھے 11 ملین ڈاکیومنٹس سامنے آئے تھے۔ 3 اپریل 2016 کو آئی سی آئی جے کی جانب سے ایک جرمن اخبار کی مدد سے 2.6 ٹیرا بائٹ ڈیٹا جاری کیا گیا تھا جس میں دنیا کے کئی ملکوں کی اشرافیہ کی دو لاکھ 14 ہزار 488 آف شور کمپنیاں بے نقاب کی گئی تھیں۔
پاناما پیپرز پاناما میں قائم ایک لاء فرم موزاک فونیکا کی ملکیت تھے جو آئی سی آئی جے کے ہاتھ لگے جس کے بعد 80 ملکوں کے 107 میڈیا اداروں کے صحافیوں نے ایک سال تک ان کی تحقیقات کرنے کے بعد انہیں 3 اپریل 2016 کو ریلیز کیا ۔
خیال رہے کہ آج آئی سی آئی جے پنڈورا پیپرز جاری کرنے جا رہا ہے جس میں ایک کروڑ 90 لاکھ ڈاکیومنٹس شامل ہیں۔ اس سکینڈل کی تحقیقات کیلئے 117 ملکوں کے 600 سے زائد صحافیوں نے مل کر دو سال تک کام کیا۔ یہ انسانی تاریخ کی سب سے بڑی صحافتی تحقیق ہے جو آج رات پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے نو بجے سامنےآئے گی۔