مودی اور دوسرے دشمنوں کے لئے واشگاف انتباہ

مودی اور دوسرے دشمنوں کے لئے واشگاف انتباہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مودی ہو یا ’’را‘‘ یا کوئی اور دشمن ہم ان سب کی سازشوں اور چالوں کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں۔ سب سُن لیں پاک فوج ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کسی بھی حد تک جائے گی قوم کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ملک اور اس کی سرحدیں مکمل محفوظ ہیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی ہر صورت اور ہر قیمت پر حفاظت کریں گے خنجراب سے گوادر تک اقتصادی راہداری کو مضبوط بنائیں گے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ہر قیمت پر توڑ دیں گے یقین سے کہہ سکتا ہوں ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔ ہمیں آگے دیکھنا ہے اور ترقی کا سفر طے کرنا ہے فوج اور عوام ایک ہیں اور فوج جو کچھ کر رہی ہے وہ ملک اور قوم کی بھلائی کے لئے کر رہی ہے آپریشن ضرب عضب کو دنیا کچھ بھی سمجھے یہ ہماری بقا کی جنگ ہے اور اس کو اسی طرح لڑیں گے شدت پسندی پر جس طرح قابو پایا دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی وہ اسلام آباد میں سی پیک سیمینار کے اختتامی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک کی حفاظت کے لئے 2ڈویژن فوج کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے ایک ڈویژن فوج خنجراب سے راولپنڈی تک سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی جبکہ دوسری پنڈی سے گوادر تک حفاظتی ذمے داریاں ادا کرے گی۔
آرمی چیف نے مودی اور ’’را‘‘ سمیت پاکستان کے بیرونی اور اندرونی دشمنوں کو واشگاف الفاظ میں جو پیغام دیا ہے وہ اس لحاظ سے بہت ضروری تھا کہ ابھی زیادہ دن نہیں گزرے جب مودی نے بلوچستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کی تھی اور اس کی کشمیر کے ساتھ مماثلت تلاش کرنے کی ناکام کوشش کی تھی ان کی یہ لایعنی گفتگوخود ان کے ہم وطنوں نے مسترد کر دی اور کہا کہ بلوچستان اور کشمیر کے حالات کا کیا موازنہ؟ مودی کی تقریر کے فوری بعد مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت بہت سے سیاست دانوں نے بھارتی صدر سے ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی ختم کرائی جائے اور کشمیر کا مسئلہ پُرامن طور پر حل کرایا جائے، مودی نے بزعم خویش بلوچستان کا تذکرہ کشمیر کی ہاتھ سے نکلتی ہوئی صورت حال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کیا تھا لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں ہوئی، جہاں تک پاکستان اور پاکستانیوں کا تعلق ہے انہوں نے تو بلوچستان میں مودی کی ہرزہ سرائی کے خلاف زبردست مظاہرے کرکے اپنے جذبات کا اظہار کر دیا تھا، اب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حرفِ آخر کے طور پر ایسا زبردست پیغام بھارت کے جنگ باز مودی کو دے دیا ہے جس کو ہر اس دشمن کو سمجھ لینا چاہیے جو اس ضمن میں مودی کا ہمنوا اور ان خطوط پر سوچ بچار کرتا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف اس سے پہلے متعدد مواقع پر پاک چین اقتصادی راہداری کو ہر حالت اور ہر قیمت پر مکمل کرنے کا پیغام دے چکے ہیں اب انہوں نے اپنے اس عزم کو اگر دہرایا ہے تو اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جو سازشیں کر رہا ہے اور جس کا ایک ثبوت کلبھوش یادیو کی گرفتاری ہے ان کا بنیادی ہدف یہی اقتصادی راہداری ہے اس مقصد کے لئے بھارتی جاسوس نے جو نیٹ ورک بنایا تھا اس کا راز فاش ہو چکا اور یہ ثابت ہو چکا کہ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے جو براہ راست اور بالواسطہ سازشیں کی جا رہی ہیں اس کی کڑیاں کہاں کہاں ملتی ہیں۔
بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس منصوبے کے دشمن پاکستان کے اندر بھی موجود ہیں اور انہوں نے منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوششیں ’’را‘‘ کے اشارے پر ہی شروع کی تھیں لیکن حکومت نے ان کو دانشمندی کے ساتھ ناکام بنا دیا وزیراعظم نوازشریف نے اس ضمن میں منصوبے کے بارے میں شکوے شکایات سنے اور مخالفین کو مطمئن کرنے کے لئے اقدامات بھی کئے تاہم یہ نوٹ کیا گیا کہ جو عناصر ہر قیمت پر اس منصوبے کو متنازعہ بنانے کے لئے تلے ہوئے تھے اور جن کی ڈوریاں ’’را‘‘ ہلا رہی تھی وہ کسی نہ کسی پہلو سے اس منصوبے پر نکتہ چینی پھر شروع کر دیتے جن سیکٹروں میں تعمیراتی کام شروع کیا گیا وہاں بھی رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی اور ایف ڈبلیو او کے فنی ماہرین کی جانیں بھی گئیں ایسے ہی واقعات کے بعد فوج نے اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کئے اور جیسا کہ آرمی چیف نے سیمینار میں بتایا اس مقصد کے لئے 2ڈویژن فوج کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے جو سیکیورٹی کے امور انجام دے گی۔ا س اقدام سے واضح ہو جاتا ہے کہ فوج اس قومی بلکہ عالمی اہمیت کے منصوبے کو کتنی اہمیت دے رہی ہے اور اسے پاکستان کے لئے کس حد تک ضروری خیال کرتی ہے، ’’ہر حالت اور ہر قیمت‘‘ پر اس کی حفاظت کا عزم بھی ظاہر کرتا ہے کہ فوجی سربراہ کو اس منصوبے کے ہر ہر پہلو کی اہمیت کا پوری طرح ادراک ہے اور اس کا اظہار بھی انہوں نے کئی بار برملا کر دیا ہے۔
پاکستان کو جس دہشت گردی کا سامنا ہے اس نے اگرچہ پاکستان کی معیشت کو کافی نقصان پہنچایا ہے اور دہشت گردی کی وارداتوں میں قیمتی جانی نقصان بھی ہوا ہے تاہم اب اس عفریت پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور دہشت گرد جو اِکا دُکا وارداتیں وقتاً فوقتاً کرتے رہتے ہیں ان کے سدِ باب کے لئے بھی اقدامات ہو رہے ہیں دہشت گردوں کو جن عناصر کی سرپرستی حاصل ہے ان کا خاتمہ بھی اب دنوں کی بات ہے۔ ضرب عضب آپریشن کے بعد دہشت گردی کے ٹھکانے ختم ہو گئے ہیں اور وہ تِتر بِتّر ہو گئے تاہم ان کے مایوسانہ اقدامات کا سلسلہ ابھی رُکا نہیں قوم کا عزم ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ان کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ جنرل راحیل شریف نے محفوظ ملکی سرحدوں کے بارے میں جو مژدہ سنایا ہے اس پر بھی قوم کو اطمینان ہوا ہے اور ان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

مزید :

اداریہ -