مجھے جوعزت ملی پاکستان سے ملی: دانش کنیریا
لاہور( آن لائن )دانش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کی بنا پر پابندیاں عائد کی تھیں کہ انہوں نے ایسیکس کاؤنٹیاسپاٹ فکسنگ کیس میں مرون ویسٹ فیلڈ کی سٹے بازی میں معاونت اور بکیز سے ان کو متعارف کروایا اور ناقص کارکردگی کے بدلے چھ ہزار پاونڈ لینے پر مرون ویسٹ کو آمادہ کیا تھا۔ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندیوں کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی کرکٹ کی عالمی قوانین کا تناظر میں ان پر پابندیاں عائد کیں۔ تاہم دانش کنیریا انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے لگائے جانیوالے تمام الزامات کی تردیدی کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور اگر کسی بھی شخص کے پاس ان الزامات سے متعلق کوئی بھی ثبوت ہے تو وہ عدالت میں پیش کریں۔دانش پر پاکستان میں پابندیوں کی بعد پر اب وہ کسی بھی سطح پر کرکٹ کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے۔
اور نہ ہی وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں کسی بھی ممکنہ عہدہ کے لئے اہل ہو سکتے ہیں۔دانش کنیریاپاکستان میں مقیم ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دوسرے نوجوان ہیں جنہوں نے پاکستان کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنائی ہے، اس قبل 1980 کی دہائی میں انیل دلپت نے پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ موجودہ صورت حال میں دانش کی متضاد حیثیت کے بعد اس وقت قومی ٹیم میں کوئی بھی غیر مسلم کھلاڑی نہیں ہیں۔