فریقین ضد پر قائم،مفاہمت کی کوشش نہیں کرتے، اپنی کہتے ہیں
تجزیہ:چودھری خادم حسین
فریقین اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں، مفاہمت کی کوئی راہ نہیں بن پا رہی، لکھ لکھ کر تھک سے گئے ایسا محسوس ہونے لگا کہ قومی مفاد سے زیادہ ضد سے کام لیا جارہا ہے تحریک انصاف اور عوامی تحریک آج ’’عوامی‘‘ قوت کا مظاہرہ کرنے پر تلے بیٹھے ہیں، حکومتی وزرأنے اپنا موقف پیش کر دیا ہے، ہم نے تجویز کردیا کہ سینٹ میں چودھری اعتزاز والے بل اور وزرا کی طرف سے اپنے مسودہ قانون کو ملا کر اتفاق رائے سے ایک قانون بنالیں جو پاناما لیکس کے ساتھ ساتھ ’’سب کا احتساب‘‘ بھی پورا کردے لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آتا دلیل بے اثر ہوگئی ہے، اب جو ہو سو ہو اور مصروفیات سے جو نکلے وہ سب کو بھگتنا ہوگا۔
آج طبیعت خراب اور بہت ملال ہے، خیریت کی دعا کے ساتھ ہی خواہش ہے کہ آج(ہفتہ) تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی ریلیاں پُر امن طور پر اختتام پذیر ہوں۔
محترم عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کی توجہ کے لئے گزارش ہے کہ ان کے اِن مظاہروں اور جلسوں کی وجہ سے عوام کو آمدورفت میں جو دشواریاں ہوں وہ پسندیدہ نہیں ہوں گی، یقین جان لیں کہ ان کے چاہنے والے تو آئیں گے وہ دعوے بھی بڑے کریں گے لیکن عام لوگوں کو جو دشواری اور پریشانی ہوگی وہ منفی ریٹنگ میں جائے گی، اب آج کے مظاہروں کے نتائج کا انتظار رہے گا اور دعا ہے کہ کوئی خرابی نہ ہو کہ دشمن تاک میں ہے، چیف آف آرمی سٹاف نے برمحل اور برموقع انتباہ کر دیا ہے، لیکن دہشت گرد اپنی سرشت سے باز نہیں آئے، ورسک کالونی پشاور اور مردان میں دھماکوں سے اپنے ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں، آج (ہفتہ) ہونے والے اجتماعات اور ردعمل سے بہت کچھ آشکار ہوگا۔
ایم کیو ایم کے حوالے سے بہت کچھ لکھنے کو جی چاہتا ہے لیکن فائدہ؟ابھی تک گرد اڑ رہی ہے، لندن، کراچی اور پاک سرزمین کے علاوہ بھی حکمتِ عملی کا امتحان ہے، تھوڑا اور انتظار کرلیں آپ کو پتہ چل جائے گا کہ مائنس بانی اور ایم کیوایم پاکستان کہاں کھڑی اور اندرونی حقیقت کیا ہے، اسی میں پاک سر زمین پارٹی کے مستقبل کا بھی اندازہ ہو جائے گا۔