عدلیہ کا خوف نہ وزیر اعلیٰ کا ڈر، نولکھا پولیس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے حوالے کیا گیا مغوی بچہ غائب کر دیا

عدلیہ کا خوف نہ وزیر اعلیٰ کا ڈر، نولکھا پولیس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی ...
عدلیہ کا خوف نہ وزیر اعلیٰ کا ڈر، نولکھا پولیس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے حوالے کیا گیا مغوی بچہ غائب کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سعید چودھری )سپریم کورٹ کے نوٹس کا خوف اورنہ ہی وزیراعلیٰ کی سرزنش کا ڈر ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بچہ اغواء کار سے چھڑوا کر تھانہ نولکھا پولیس کے حوالے کیا ،نائب محرر نے مغوی بچہ غائب کردیا جبکہ اغواء کار بھی تھانہ سے فرار ہوگیا ۔تفصیلات کے مطابق یکم اور دو ستمبر کی درمیانی رات 3بجے کے قریب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ناصر چوہان ریلوے اسٹیشن کے باہر اپنی گاڑی میں پٹرول ڈلوا رہے تھے کہ ایک 12،14سالہ لڑکا مدد کے لئے پکارتا ہوا ان کے پاس آگیا اور اپنا پیچھا کرنے والے ایک شخص کی طرف اشارہ کرکے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ مجھے اس سے بچائیں ،اس نے مجھے اغواء کررکھا ہے ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مذکورہ شخص کو پکڑ لیا جس نے کہا کہ یہ لڑکا گھر سے بھاگا ہوا ہے میں اسے اس کے والدین کے پاس لے جارہا ہوں جبکہ لڑکے نے کہا کہ اس نے مجھے اغواء کررکھا ہے ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اورپٹرول پمپ پر موجود گارڈز نے مذکورہ شخص کو پکڑ لیا ،تلاشی کے دوران اس سے جو شناختی کارڈ برآمد ہوا اس پر اس کا نام عابد رحمن جبکہ راولپنڈی کا پتہ درج تھا ،بعد میں اس شخص نے کہا کہ اس لڑکے پر میرا 1200روپے خرچ ہوا ہے ،مجھے یہ رقم ادا کردی جائے تو میں اسے چھوڑ دوں گا ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مغوی لڑکے اور عابد رحمن نامی شخص کو ایک گارڈ سمیت اپنی گاڑی میں بٹھایا اور تھانہ نولکھا لے گئے ،تھانہ نولکھا میں کیچٹر ہونے کے باعث ناصر چوہان کی گاڑی وہاں پھنس گئی اور عابد رحمن نامی شخص دروازہ کھول کر فرار ہوگیا ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے شور مچانے کے باوجود کسی پولیس والے نے عابد کو پکڑنے کی کوشش نہیں کی ۔بعد ازاں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بچہ تھانے میں موجود نائب محرر کے حوالے کردیا اور اسے ہدایت کی کہ بچہ کو اس کے والد ین کے حوالے کیا جائے ،اگر ایسا ممکن نہ ہو تو بچہ ایڈووکیٹ جنرل آفس کی وساطت سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو بھجوا دیا جائے ۔بچے نے بتایا کہ وہ پاک پتن کا رہائشی ہے اور اس کی والدہ نے شیرا کوٹ لاہور کے ایک شخص سے دوسری شادی کررکھی ہے جو اسے مارتا ہے جس کے باعث وہ گھر سے بھاگ کر داتا دربار چلا گیا جہاں سے عابد نے اسے اغواء کرلیا۔گزشتہ روز ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ کے حکم پر قائم خصوصی کمیٹی کے سربراہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو تمام واقعہ سے آگاہ کیا ،اس بابت سپریم کورٹ کی کمیٹی نے تھانہ نولکھا کے ایس ایچ او اشفاق سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ محرر نے رات کو ہی لڑکے کو بھگا دیا تھا ۔کمیٹی کے سربراہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان نے اس بات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اشفاق کھرل کو رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے ،جنہوں نے متعلقہ پولیس حکام کو خبر دار کیا ہے کہ اگر24گھنٹے کے اندر اندر بچہ برآمد نہ کیا گیا تو پھر محرر کے خلاف مقدمہ درج ہوگا اور وہ اپنے ہی تھانے کی حوالات میں بند ہوگا۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ناصر چوہان نے بتایا ہے کہ جس وقت وہ مبینہ اغواء کار اور مغوی لڑکے کے ہمراہ تھانہ نولکھا پہنچے تو وہاں نائب محرر سے بڑا کوئی افسر موجود نہیں تھا اور نہ ہی دروازے پر کوئی سنتری تعینات تھا ۔

مزید :

صفحہ آخر -