شاہین مارکیٹ سمیت شہر کے کئی علاقے چوری شدہ موبائل فون کی فروخت کے مرکز بن گئے

شاہین مارکیٹ سمیت شہر کے کئی علاقے چوری شدہ موبائل فون کی فروخت کے مرکز بن گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(جنرل رپورٹر)شاہین مارکیٹ ‘لوہاری گیٹ‘ اندرون بوہڑ گیٹ بازار‘ ممتاز آباد سمیت شہر کے دیگر علاقے چوری کے (بقیہ نمبر11صفحہ12پر )
سامان کی فروخت کا مرکز بن گئے ‘جمعہ بازار لگا کر سرعام چوری شدہ موبائلز اوراستعمال شدہ الیکٹروانکس اور ضروریات زندگی کا دیگر سامان فروخت کیا جاتا ہیں متعلقہ پولیس اپنا حصہ لے کر خاموش ہوجاتی ہے اس بارے معلوم ہوا ہے کہ شاہین مارکیٹ چوری شدہ موبائلوں کی فروخت کی جنوبی پنجاب میں سب سے بڑی مارکیٹ بن چکی ہے جہاں پر ملک بھر کے مختلف علاقوں سے چوری ہونے والے موبائل فروخت کے لئے لائے جاتے ہیں اور گاہک کو بغیر سم ایکٹیو کئے صرف موبائل آن کرکے چیک کروایا جاتا ہے ‘اکثر اوقات تو پیسے لینے کے بعد پولیس پولیس کا شور مچاکر بھاگ جاتے ہیں اور گاہک بے چارہ اپنی رقم سے محروم ہوجاتا ہے ‘شاہین مارکیٹ سے خرید کر جانے والے اکثر لوگ موبائل میں سم آن کرتے ہی ڈیٹا پولیس کے پاس پہنچ جاتا ہے اور خریدار کو کئی کئی ماہ جیل میں سڑنا پڑتا ہے اسی طرح لوہاری گیٹ‘ اندرون بوہڑ گیٹ‘ ممتاز آباد سمیت دیگر علاقوں میں استعمال شدہ استریاں‘ چولہے‘ اوون ‘ جوسرز‘ پنکھے‘ واشنگ مشینیں اور دیگر سامان فروخت ہورہا ہے جو مارکیٹ سے آدھی قیمت پر مل جاتا ہے شہریوں کی بڑی تعداد یہ سامان خرید کر اپنی گھریلو ضروریات پوری کرتی ہے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ ادارے الیکٹرانکس سامان فروخت کرنے والوں کا ریکارڈ کرکے چوروں کا راستہ روکیں تاہم عوام کو سستا سامان فراہم ہونے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنا جائے غریب لوگ استعمال شدہ سامان سے اپنے گھر کو مکمل کرتے ہیں۔