ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کا قیام اعزاز ہے ، گورنر سندھ

ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کا قیام اعزاز ہے ، گورنر سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کا قیام صوبہ کے لئے اعزاز ہے کیونکہ اسے نہ صرف قانون کے شعبہ میں پاکستان بھر میں پہلی جامعہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے بلکہ یہ قانون کی اعلیٰ تعلیم کے حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے بھی امید کی کرن ثابت ہوئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کی سینٹ کے 5 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید ، مشیرتعلیم سید وجاہت علی ، بانی وائس چانسلر جسٹس (ر) قاضی خالد علی اور بورڈ اور یونیورسٹیز کے سیکریٹری نوید احمد شیخ نے بھی شرکت کی ۔گورنر سندھ نے کہا کہ اس یونیورسٹی کا قیام 12 سال کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے کیونکہ اس ضمن میں مسلسل کا وشوں کے ذریعہ متعلقہ حکام کو اس جامعہ کے قیام کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کی پہلی جامعہ کا قیام عمل میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کی جانب سے تین سال کے مختصر عرصہ میں نمایاں ترقی پر وائس چانسلر ، فیکلٹی ممبران اور طالب علم مبا رک باد کے مستحق ہے کیونکہ یہ یونیورسٹی بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کررہی ہے اور قانون کے شعبہ میں تدریس کا اعلیٰ معیار قائم رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے جامعہ کی جانب سے برطانوی تعلیمی اداوروں سے تعاون اور مفاہمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالب علموں کو نامور اور معتبر برطانوی تعلیمی اداروں سے اپنی ڈگری کی توثیق کی سہولت حاصل ہو گی اس کے ساتھ ساتھ برطانوی مالیاتی اداروں اور دیگر اداروں کی جانب سے پاکستانی طالب علموں کو اسکالر شپ بھی دی جائے گی ۔ انہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے اپنے نام سے قائم کئے جانے والے عشرت العباد خان رسرچ سینٹر پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سینٹر کی تحقیقی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے طالب علموں کو فل برائٹ اور دیگر اسکالر شپ کے حصول میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے جامعہ کی ترقی اور اسے ایک مختصر عرصہ کے دوران معتبر جامعہ بنانے کے ضمن میں وائس چانسلر قاضی خالد علی کی کا وشوں کو سراہا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر قاضی خالد علی نے کہا کہ چانسلر ڈاکٹر عشرت العباد خان کی تعلیمی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ کو ان کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گورنر سندھ کی سر پرستی یونیورسٹی کوحاصل رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مسائل وزیر اعلیٰ سندھ کے علم میں بھی لائے ہیں اور ان پر جلد فیصلہ کی توقع ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تقریب ہفتہ 3 ستمبر کو منعقد ہو گی جس کے مہمان خصوصی چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی ہو ں گے جبکہ اس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر کی شرکت متوقع ہے ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر عشرت العباد خان ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی افتتاحی تقریب بھی کل منعقد کی جائے گی ۔ اجلاس میں یونیورسٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے قانون کے شعبہ میں تعلیم کے ضمن میں یونیورسٹی کے اقدامات کی توثیق کی گئی جبکہ سینٹ اور سنڈیکیٹ کے گذشتہ اجلاسوں کے فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی ۔