انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی کامردان کا دورہ ،خود کش دھماکہ کی جگہ کا معائنہ

انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی کامردان کا دورہ ،خود کش دھماکہ کی جگہ کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( کرائمز رپورٹر ) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے آج ضلع مردان کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے مردان میں رونما ہونے والے خودکش حملہ کی جگہ کا معائنہ کیا اور جنرل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔مردان پہنچنے پر آئی جی پی سیدھا مردان کچہری گئے جہاں انہوں نے خودکش دھماکوں سے ہونے والے نقصان اور دہشت گردوں کے ممکنہ طریقہ واردات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر متعلقہ پولیس افسران نے آئی جی پی کو خودکش حملہ آوروں کی جانب سے گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں پر ھینڈ گرینڈ پھنکنے اور پولیس کی فوری جوابی کاروائی کے بارے میں آگاہ کیا۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ گیٹ پر ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک خودکش حملہ آور موقع پر ہلاک ہوگیا۔ اگروہ عدالت کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوتا توزیادہ نقصان اور تباہی رونما ہوتی۔ آئی جی پی نے پولیس حکام کوجائے وقوعہ سے تما م شواہد اکٹھا کرنے اور اسمیں ملوث عناصر کے خلاف آپریشن کا عمل مزید تیز کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے کی ہدایت کی۔بعدازاں آئی جی پی نے جنرل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دھماکوں میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی ۔ آئی جی پی فرداً فرداً تمام زخمیوں کے بستروں پر گئے اور اُن سے اُنکی زخموں کی نوعیت او ر فراہم کردہ علاج معالجے کے بارے میں دریافت کیا۔اس موقع پر زخمیوں بالخصوص زخمی وکلاء نے پولیس کی جرات و بہادری اور جوانمردی سے بھر پور فوری رسپانس کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے دہشت گردوں کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنا کر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اگر ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار خودکش کا راستہ نہ روکتا تو بہت بڑی تباہ ہوتی۔ آئی جی پی نے زخمیوں کے حب الوطنی کے جذبے اور دہشت گردوں کے خلاف بلند عزائم رکھنے کو سراہا۔آئی جی پی نے موقع پر موجود ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کے بہترین علاج معالجے میں کو ئی کسر نہ چھوڑیں۔ بعد ازاں آئی جی پی نے مردان پولیس لائنز میں شہید ہونے والے والوں پولیس جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ اور میتوں کو سلامی پیش کرتے ہوئے اُن پر پھولوں کی چادریں چڑھائی۔ ڈی آئی جی مردان محمد اعجاز خان ، ڈی پی اُو مردان فیصل شہزاد اور دوسرے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔