برطانیہ میں ایک کبوتر پاکستانی نوجوان کی جان لے گیا، انتہائی افسوسناک واقعہ
لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں مقیم ایک انتہائی قابل پاکستانی نژاد نوجوان ایک ایسے اندوہناک حادثے میں دنیا سے رخصت ہوگیا کہ یہ یقین کرنا ہی مشکل ہے کہ کوئی یوں بھی دنیا چھوڑ کر جاسکتا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 35 سالہ اشعر نیازی اپنے دوستوں کے ساتھ صبح سویرے ساحل کی جانب روانہ ہوئے تھے۔ وہ اپنی 1000 سی سی یاما ہا آر ون ایم موٹرسائیکل پر سوار تھے اور ان کے دو دوست اپنی موٹرسائیکلوں پر پیچھے آرہے تھے۔ ان کے ایک دوست نے بتایا کہ کل سفر 60میل پر مشتمل تھا اور وہ تقریباً 10 میل طے کرچکے تھے کہ گارڈ سٹون گاﺅں کے قریب اے 22 شاہراہ پر موڑ مڑتے ہوئے انتہائی افسوسناک حادثہ پیش آ گیا۔
مرحوم کے دوست نے بتایا کہ انہوں نے ایک پرندے کو زور سے اشعر کے ساتھ ٹکراتے دیکھا اور پھر فضا میں ٹوٹے ہوئے پر بکھر گئے اور اشعر نیازی کی موٹرسائیکل کلابازیاں کھاتی ہوئی سڑک کے ایک جانب جاگری۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جب بھاگ کر اپنے دوست کے پاس پہنچے تو دیکھا کہ وہ ایک درخت کے پاس گرے ہوئے تھے، ان کی آنکھوں کھلی ہوئی تھیں اور وہ آسمان کی جانب دیکھ رہے تھے۔ مرحوم کے دوست کا کہنا تھا کہ یہ منظر دیکھتے ہی ان کا دل صدمے سے بیٹھ گیا کیونکہ انہیں اندازہ ہوگیاتھا کہ اشعر اب دنیا میں نہیں رہے تھے۔ انہوں نے فوری طور پر ایمرجنسی اہلکاروں کو جائے حادثہ پر بلایا لیکن طبی عملے نے پہنچتے ہی ان کی موت کی تصدیق کردی۔ سڑک پر ایک کبوتر مردہ حالت میں ملا، اور یہی وہ پرندہ تھا کہ جو اشعر نیازی سے ٹکرا کر ان کی موت کا سبب بن گیا تھا۔
موت کو اپنے قابو میں کرنے کی کوشش ہونے والی دلہن کی واقعی جان لے گئی
مرحوم لیورپول یونیورسٹی کے گریجوایٹ اورایک قابل آئی ٹی انجینئر تھے۔ ان کی وفات پر ان کے دوستوں اور عزیزوں نے مل کر لاکھوں روپے کا فنڈ جمع کیا ہے، جس کے بارے میں ان کی اہلیہ ماہناز نے خواہش ظاہر کی ہے کہ اسے پاکستان میں پینے کے پانی سے محروم لوگوں کے لئے صاف پانی کا انتظام کرنے پر خرچ کیا جائے۔
مرحوم اشعر نیازی دو بچوں کے باپ تھے۔ ان کا بڑا بیٹا یاسین 10 سال جبکہ چھوٹی بیٹی عائشہ 6 سال کی ہیں۔ حادثے کے دن وہ اپنی بیٹی کی چھٹی سالگرہ منانے والے تھے کہ موت نے انہیں اس کی مہلت نہ دی۔