’’100فیصد قرضے واپس کرنے والے عظیم پاکستانی ہیں‘‘
وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں بلاسود قرض کی 100فیصدواپسی پر قرض لینے والوں کو عظیم پاکستانی قرار دیا۔ وزیراعلیٰ نے 15سالہ طالب علم زین کے قتل کے واقعہ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ میں نے شیخوپورہ جاتے ہوئے راستے میں خبرپڑھی اورہیلی کاپٹر سے سی سی پی او کوفون کر کے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی اوریہ بااثر ملزم گرفتار ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرضے معاف کرانابھی ایک طرح کا قتل ہے اوریہ قتل پاکستان کا قتل ہے ، اگرقرضے معاف کرانے والا یہ جرم نہ ہوتاتوآج کروڑوں مستحقین کوبلاسود قرضے ملتے،کئی میٹروبس پراجیکٹس چل رہے ہوتے اورغریب کے بچے بھی اعلی تعلیمی اداروں میں پڑھ رہے ہوتے۔