حکومت نے خودرنی اور پٹرولیم آئل انڈسٹری کے سٹیک ہولڈر ز کا اجلاس آج طلب کر لیا
اسلام آباد (آن لائن) حکومت نے خوردنی اور پٹرولیم آئیل انڈسٹری کے تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس آج منگل چار اپریل کو طلب کر لیا ہے تاکہ ٹیکسز کے دیرینہ ایشوز کو حل کیا جا سکے جس سے ہر تین یا چھ ماہ بعد ملک بھر میں سپلائی متاثر ہو جاتی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم اجلاس میں حکومت نے صوبائی حکام تیل مارکیٹنگ کمپنیوں ، آئیل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور اوگرا کے نمائندوں کو بلایا ہے ۔ اس میٹنگ کا انعقاد اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ آئیل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ’’دوہرے ٹیکسز ‘‘ کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے رکھی تھی ۔ ا ٹی سی اے نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ صوبوں کی جانب سے سروسز پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ہڑتال پر جا رہی ہے تاہم عین وقت پر یہ ہڑتال اس وقت ملتوی کر دی جب وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے ایسوسی ایشن کو یقین دلایا کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد دے گی ۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیاہے کہ وفاقی حکومت نے اس سے قبل چاروں صوبائی سیکرٹریوں وفاقی فنانس سیکرٹری ، ایف بی آر کے چیئرمیں ، اوگرا اوعر او ٹی سی اے کے ساتھ رابطہ کئے تھا تاہم مسئلہ جوں کا توں رہا ۔ صوبوں کو آئیل ٹینکرز سے سیلز ٹیکس وصول کرنے کو ملتوی کرنے پر قائل کیا گیا ۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دس ماہ میں او ٹی سی اے کی جانب سے یہ چوتھی ہڑتال کی کال ہے اور ہر دفعہ وزارت پٹرولیم کی یقین دہانی کے باعث ملتوی کیا گیا کہ ان کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا وزارت کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا کہ پٹرولیم وزارت اس معاملے میں کم کردار رکھتی ہے کیونکہ تیکس اور یونیو کے معاملات وزارت خزانہ اور ایف بی آر کی مشاورت سے حل ہوتے ہیں ۔