حجاب پہننے والی طالبات کو اضافی مارکس ملنے چاہیں، سید رضا علی گیلانی

حجاب پہننے والی طالبات کو اضافی مارکس ملنے چاہیں، سید رضا علی گیلانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن پنجاب سید رضا علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی دنیا میں نمبر ون ہیں کیونکہ ہمارے پاس قرآن ہے۔ہم با صلاحیت ہیں۔ امریکہ کا آئین قرآن کریم پر مبنی ہے۔ حجاب پہننے والی طالبات کو اضافی مارکس ملنے چاہیں۔ہمیں سیکولر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ میں میں مجلس فاضلین علوم اسلامیہ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر" اسلامی اقدار کا فروغ اور اساتذہ کی ذمہ دار یاں " کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔سید رضا علی گیلانی کا کہنا تھا کہ میں نے طالبات کے حجاب پہننے کی بات کی تو طوفان مچایا گیا۔اس میں غلط کیا ہے۔ حجاب کی تعلیم تو قرآن دیتا ہے ۔ہمیں سیکولر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
یاد رکھیں ہمارا طالبعلم پہلے مسلمان اور بعد میں پاکستانی ہیں۔امریکہ کا آئین قرآن کریم پر مبنی ہے لیکن وہ تسلیم اس لیے نہیں کرتے کہ اس طرح عیسائیت پیچھے رہ جائیگی۔ امریکہ میں پاکستان سے تین گنا زیادہ جرائم ہوتے ہیں۔
لیکن وہ شارٹ کٹ میں اپناتے جو فیصلہ کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں۔ آپ محنت کریں اللہ تعالی محنت کا پھل ضرور دیتا ہے۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبا کی تربیت پر بھی اور دیں۔اور طلبا کو قرآن کریم پڑھنے کی ترغیب دیں۔ڈین فیکلٹی علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکڑ طاہرہ بشارت نے اپنے خطاب میں کہا کہ علوم اسلامیہ کا شعبہ مذہبی انتہاپسندوں کا شعبہ نہیں ہے بلکہ یہ فیکلٹی رواداری، اخوت اور بھائی چارے کے حوالے سے جامعہ پنجاب میں اپنی مثال آپ ہے۔ ان کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔اللہ نے ہمارے اساتذہ کو وقت اور موقع دیا ہے کہ ہم اپنے شاگردوں میں وہ شعلہ وہ خیر پیدا کر دیں جو انہیں دنیا میں چمکتا ستارہ بنا دے۔ادارہ علوم اسلامیہ کے سابق سربراہ پروفیسر ڈاکڑ شبیر احمد منصور کا کہنا تھا کہ اسلامی ماحول پیدا کئے بغیر ہم طلبا میں اسلامی اقدار کو فروغ نہیں دے سکتے۔صدر تقریب اور مجلس فاضلین علوم اسلامیہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مدثر احمد نے کہاکہ موجودہ حالات میں پہلی کی نسبت اساتذہ پر اسلامی اقدار کے فروغ کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا ہم غیر محسوس انداز میں اسلامی اقدار سے ہٹ رہے ہیں۔ غیر اسلامی اقدار ہم پر حملہ آور ہیں۔ان کا کہنا تھا۔ہمیں اخوت، یگانگت، رواداری اور مساوات جیسی اسلامی پر عمل سر آمد کرنا ہو گا۔ادارہ اسلام علومیہ کے ڈائریکٹر محمد سعد صدیقی کا کہنا تھا کہ شعبہ اسلامیات کے اساتذہ کو اچھے اخلاق کا نمونہ ہونا چاہیے۔استاد کا اپنا اخلاق اچھا نہیں ہوگا تو وہ طلبا کو اچھے اخلاق کی تعلیمات نہیں دے سکیں گے۔