اسلامی ممالک اتحاد کے رکن ممالک کی تعداد 41ہوگئی ہے:سیکرٹری خارجہ امور تہمینہ جنجوعہ
اسلام آباد(صباح نیوز)سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کو بتایا ہے کہ اسلامی ممالک کے اتحاد کے رکن ممالک کی تعداد 41ہوگئی ہے،پاکستان مسلم ممالک کے تنازعات میں فریق نہ بننے کی پالیسی پر کاربند ہے،اسلامی ممالک اتحاد نہ کسی ملک کے خلاف ہے نہ کسی ملک کے لئے ہے،یہ صرف انسداد دہشتگردی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
ٹروکالر کی نئی ایپلیکیشن متعارف، گوگل ڈو کیساتھ انضمام کا بھی اعلان
یمن کے حوالے پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے کی قرارداد کی مکمل پاسداری کی جائے گی،پارلیمنٹ کی قرارداد مشرق وسطی خارجہ پالیسی دفتر خارجہ کے لئے رہنما اصول ہے،ایران سے گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل کرنا چاہتے ہیں لیکن ایران پر عالمی پابندیاں ایک بڑا مسئلہ ہیں، سعودیہ ایران دونوں ممالک سے متوازن تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہیں، اسلامی ممالک کے اتحاد کے رکن ممالک کی تعداد 41ہوگئی ہے،قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سرداراویس خان لغاری کی زیر صدارت منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت دفتر خارجہ کے اعلی حکام نے شرکت کی اور کیمٹی کو مختلف اہم امور پر بریفنگ دی۔
خارجہ امور کمیٹی نے سیکرٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر تہمینہ جنجوعہ کو مبارک باددی۔پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی وجہ سے پی پی پی کے اراکین خارجہ امور کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے سیکرٹری خارجہ سے سوال کیا کہ کمیٹی کو بتایا جائے کہ کیا راحیل شریف کو اسلامی ممالک کے اتحاد کی سربراہی کی اجازت دے دی گئی ہے،کیا پاکستان نے ایران کو اپنے اس فیصلے اورموقف سے آگاہ کیاانہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان سعودیہ ایران تعلقات میں توازن کیسے رکھے گا؟کمیٹی کو ایران گیس پائپ لائن پر عملدرامد سے آگاہ کیا جائے،بتایا جائے کیا ایران نے افغانستان پر پاکستان سے تعاو ن کا عندیہ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس تاریخ پر اجلاس نہیں رکھنا چاہیے تھا۔
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی خارجہ ا مور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان مسلم ممالک کے تنازعات میں فریق نہ بننے کی پالیسی پر کاربند ہے،پاکستان نے ایران سعودیہ تنا ؤمیں کمی کی کوشش کی ہے سعودیہ ایران کے ساتھ تعلقات میں برابری پاکستان کے لئے مشکل ہے،اسلامی ممالک اتحاد نہ کسی ملک کے خلاف ہے نہ کسی ملک کے لئے ہے،یہ صرف انسداد دہشتگردی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کے حوالے پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے کی قرارداد کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔پاکستان ایران کے مفادات کے خلاف نہیں جائے گا،ہمارے ریٹائرڈ فوجی بھی ایران کے خلاف نہیں لڑیں گے انہوں نے بتایا کہ ایران کے ساتھ پاکستان کا کوئی سرحدی تنازع نہیں ہے،ایران سے گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل کرنا چاہتے ہیں لیکن ایران پر عالمی پابندیاں ایک بڑا مسئلہ ہیں،پاک ایران سرحد کو محفوظ بنایا جا رہا ہے،پاک ایران سرحد پر مزید دو کراسنگ پوائنٹس کھول رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات مشکلات کاشکار ہیں ہم ایران سعودی عرب کشیدگی میں کمی کی کوششیں کر رہے ہیں۔