فیصل آباد، کرونا کا مشتبہ مریض رپورٹ آنے سے قبل ہی چل بسا
فیصل آباد(سپیشل رپورٹر)فیصل آباد میں کرونا وائرس کا مشتبہ ایک اورمریض جاں بحق ہو گیا۔جس کے بعدفیصل آباد میں مرنے والوں کی تعداد 3ہو گئی ہے۔ ایک مریض کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا جبکہ 2مریض کرونا وائرس کے مشتبہ مریض تھے جن کی رپورٹس ابھی تک موصول نہیں ہو سکیں۔ بتایا گیا ہے کہ پینسرہ کے نواحی چک 78ج۔ ب کے رہائشی جمیل کے 32سال بیٹے ارشد کو کرونا وائرس کے شبہ میں جنرل ہسپتال غلام محمد آباد میں داخل کیا گیا تھا جہاں دوران علاج اس کی طبیعت مخدوش ہو گئی اس کوگذشتہ رات وینٹی لٹیر پر شفٹ کیا گیا مگر وہ جان کی بازی ہار گیا متوفی ارشد کی بلڈ رپورٹس ابھی نہیں آئی تھیں متوفی ارشد کی نعش کو مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس کے آبائی گاؤں منتقل کر دیا گیا۔دریں اثناایک معروف نجی لیبارٹری کی طرف سے بھاری فیس وصول کرنے کے باوجود مقررہ تاریخوں پر کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس نہ دینے پر شہری نے اسے ایک لاکھ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا۔بتایا گیا ہے کہ فردوس کالونی کے رہائشی ڈاکٹر ہاشم فاروق نے 25مارچ کو چغتائی لیب کے نمائندہ کو گھر بلا کر کرونا ٹیسٹ کا بلڈ سیمپل دیا اور لیب کی طرف سے 7900روپے وصول کرتے ہوئے جو رسید اور ایس ایم ایس جاری کیا گیا اس کے مطابق ٹیسٹ کی رپورٹ 27مارچ اور 30مارچ تک موصول ہو گی لیکن لیب کی طرف سے رپورٹس نہیں دی گئی۔
نجی لیبارٹری