پنجاب میں لاک ڈاؤن 3ماہ کرنے کی تجویز پیش، چینی ماہرین سے حتمی رائے لینے کا فیصلہ
لاہور(جاویداقبال)محکمہ صحت پنجاب کے ماہرین نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اعلیٰ حکام کو صوبے میں لاک ڈاؤن 3 ماہ کرنے کی تجویز پیش کردی،ارباب اقتدار نے محکمہ صحت کے حکام کی تجویز کو چینی ماہرین کی رائے سے مشروط کردیا۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کے ماہرین اور کرو نا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے سینئر ارکان نے حکومت کو مشورہ دیا کے پنجاب کے اندر کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن کو 3 ماہ تک لے جانا پڑے گا۔ ماہرین کے مطابق پنجاب بھر میں کرونا ٹیسٹ نہیں ہورہے اور اس طرح مریضوں کی کل تعداد کا تناسب نکالنا بہت مشکل ہے اورجو مریض ابھی سامنے آئے ہیں اگر ٹیسٹوں کی تعداد اور مقدار بڑھائی جاتی ہے تو مریض اس سے کہیں زیادہ سامنے آ نے کا امکان ہے لہٰذا وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کا واحد حل لاک ڈاؤن کو تین ماہ تک لے جایا جائے۔جبکہ حکومت نے مقامی ماہرین پر واضح کیا کہ چین سے آئے کرونا ماہرین سے مریضوں کے حالات سمیت دیگر معلومات پر مفصل گفتگو کی جائے گی اور اگر چینی ماہرین نے ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کی تجویز سے اتفاق کیا تو پھر لاک ڈاؤن کو 3 ماہ تک لے جانے پر غورہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق چین سے پاکستان پہنچنے والے کرونا ماہرین لاہور پہنچ گئے جو آج کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں پاکستانی ماہرین سے چین میں کرونا مریضوں کے علاج معالجے کے حوالے سے معلومات پر تبادلہ خیال کرینگے اور بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی ملاقات کرینگے۔ذرائع کے مطابق چینی ماہرین نے پاکستانی حکام سے غیررسمی گفتگو میں بتایا کہ چین میں کرونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا ہے،حکومت نے وبا ء کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بعض شہروں میں لاک ڈاؤن کی تجویز پر غور شروع کردیا۔چینی ماہرین نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے میں اگر تھوڑی سی کوتاہی ہوئی تو اس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑے گا۔
تجویز پیش