پاکستان میں کورونا کے وار جاری، کیسز اور جاں بحق افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں ، ملک میں مریضوں اور جاں بحق افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 161 نئے مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 2708 ہوگئی ہے۔اس وبا کے ہاتھوں 4 افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں، جس کے بعد کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے، اس وقت کورونا کے 13 مریض ایسے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 130 مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو جاچکے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 1072 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 839، خیبر پختونخوا میں 343 ، گلگت بلتستان میں 193، بلوچستان میں 175، اسلام آباد میں 75 اور آزاد جموں و کشمیر میں 11 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں کورونا کے ڈھائی ہزار کیسز تشویشناک ہوسکتے ہیں
کوروناوائرس سے بچاؤکے قومی ایکشن پلان کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا کے 41 ہزار معمولی نوعیت کے کیسز ہوسکتے ہیں،کوروناکے ڈھائی ہزار کے قریب کیسز تشویش ناک ہوسکتے ہیں۔
کیا واقعی کورونا ریلیف پیکج 1200 ارب روپے کا ہے؟
پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے دیا جانے والا کورونا ریلیف پیکج 1200 ارب کا نہیں بلکہ 665 ارب روپے کا پیکج ہے۔
ٹرینیں چلانے کا اعلان
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 15 اپریل سے وزیراعظم کی اجازت سے ریلوے کی فریٹ شروع کریں گے، ٹرینوں کو حفاظتی اقدامات کے ساتھ چلائیں گے۔
ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا فیصلہ
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف ڈاکٹرز ہمارے سپاہی ہیں، ہم وبا کے خلاف برسر پیکار تمام اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی "شہباز سپیڈ"
خاموش طبع عثمان بزدار کی خصوصی ہدایت پر چیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کے تحت ایک لاکھ 70ہزار مستحق افراد کو مالی امداد پہنچا دی گئی، مستحق افراد میں 24گھنٹے کے اندر تقریبا ً 150کروڑ روپے کی مالی امداد تقسیم کی گئی۔