کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کا کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہوگا؟ ایشیائی ترقیاتی بینک نے وارننگ جاری کردی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو کتنا نقصان ہو گا؟ ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس حوالے سے خوفناک وارننگ جاری کر دی۔ میل آن لائن کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی تخمینہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو 4.1ٹریلین ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ اس وباءکی وجہ سے ایکویٹی مارکیٹس چکرا کر رہ گئی ہیں کیونکہ ٹریڈرز اس کے عالمی معیشت پر طویل مدتی اثرات کی وجہ سے پریشان ہیں۔ اگرچہ حکومتیں اور مرکزی بینک صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور 5ٹریلین ڈالر سے زائد رقم دینے اور مانیٹری پالیسی آسان کرنے کے اعلان کر چکے ہیں لیکن پھر بھی خوف مارکیٹ پر غالب آ رہا ہے۔
جمعرات کے روز دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ ہلاک ہونے والی کی تعداد ہزاروں میں ہے اور دنیا بھر کے ماہرین وارننگ دے رہے ہیں کہ آئندہ دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ اربوں لوگ لاک ڈاﺅن میں ہیں اور ممالک کی معیشت منجمد ہو چکی ہے۔ چنانچہ اس سال عالمی معیشت کی شرح نمو 2.2فیصد رہے گی جو 1998ءکے مالی بحران کے بعد کم ترین ہو گی۔اس مالی بحران کی وجہ سے شرح نمو 1.7فیصد پر چلی گئی تھی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے چیف اکانومسٹ یسویوکی سویڈا کا کہنا تھا کہ ”کوئی نہیں جانتا کہ کورونا وائرس کی وباءمزید کتنی پھیلے گی اور کب تک دنیا میں رہے گی، چنانچہ اس سے پہنچنے والے عالمی معاشی نقصان کا بھی درست تخمینہ بھی مشکل ہے۔تاہم ایک امکان ہے کہ دنیا کو شدید مالی بدحالی اور بحران کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے نکلنے میں بہت وقت لگے گا۔چین خطے کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اس کی شرح نمو بھی رواں سال 2.3فیصد ہونے کا امکان ہے جو 2019ءمیں 6.1فیصد تھی۔“