آسمان نے ترستی زمین پانی پانی کردی،شہری حکومت کے دعوے ڈوب گئے،دوبچے جاں بحق ،متعددزخمی

آسمان نے ترستی زمین پانی پانی کردی،شہری حکومت کے دعوے ڈوب گئے،دوبچے جاں بحق ...
آسمان نے ترستی زمین پانی پانی کردی،شہری حکومت کے دعوے ڈوب گئے،دوبچے جاں بحق ،متعددزخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آ باد/لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)مون سون کی پہلی بھرپور بارش نےوفاقی دارالحکومت، راولپنڈی اور صوبائی دارلحکومت  سمیت دیگر شہروں میں جل تھل ایک ہوگیا۔ گلیاں اورسڑکیں ندی نالے بن گئے اور نکاسی آب کے دعوے پانی میں ڈوب گئے جبکہ مختلف واقعات میں دوبچے جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ لاہورمیں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا اورسڑکوں پر پانی جمع ہونے سے بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ کئی مقامات پر مکانات کی چھتیں، دیواریں اور درخت گرنے سے3افراد زخمی ہو گئے۔

لاہور میں طوفانی بارش کے بعد کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ ماڈل ٹاﺅن لنک روڈ، کالج روڈ ٹاﺅن شپ، ماڈل ٹاﺅن کیو بلاک، فیصل ٹاﺅن، مسلم ٹاﺅن، گارڈن ٹاﺅن ،اچھرہ، سمن آباد، جنرل ہسپتال، ڈبن پورہ، مصری شاہ،شادباغ، گھاس منڈی، تاج پورہ، مغل پورہ، ہربنس پورہ اوردرس بڑے میاں سمیت کئی علاقے زیرآب آگئے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش سے مال روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ، ملتان روڈ، مین بلیوارڈ، ریلوے اسٹیشن اور لکشمی چوک سمیت اہم سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا اور متعدد انڈر پاس میں بھی پانی بھر گیا۔ گلبرگ ،کھوکھر روڈ، بادامی باغ، گورو مانگٹ اور باغبانپورہ میں دیواریں، چھتیں اور درخت گرنے سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایم ڈی واسا سے شہر میں نکاسی آب کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں اور ہدایت کی ہے کہ نشیبی علاقوں سے جلد سے جلد پانی نکالا جائے۔دنیانیوز کے مطابق لاہور میں ایک گھنٹے کی بارش نے حکومتی دعوں کا پول کھول دیا جبکہ پانی نکالنے میںناکامی پر گئیں اور گاڑیاں بھی ڈوب گئیں۔ کمشنر لاہور نے شہریوں سے معذرت کر لی۔ بادل برسنے سے شہر پانی پانی ہو گیا۔ گورنر ہاﺅس بھی پانی میں ڈوب گیا اور اس کے تمام گراﺅنڈ جھیل بن گئے جبکہ پانی کمروں میں بھی پانی داخل ہو گیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اجلاس میں شرکت کے بعد باہر نکلے تو مال روڈ پر پہنچنے پر ان کی گاڑی پر ایک درخت گیا تاہم وہ بال بال بچ گئے۔ ناقص انتظامات کے باعث ٹریفک جام ہو کر رہ گئی۔ مال روڈ لکشمی کنال روڈ سمیت متعدد شاہراہوں پر سفر کرنا انتہائی مشکل ہو گیا۔ اسلام آباد جڑواں شہروں میں رات سے ہی وقفے وقفے سے بارش جاری ہے جبکہ نالہ لئی میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی گئی اردگرد کی آبادیوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی ۔ بارش سے ٹیپو روڈ، جاوید کالونی، صادق آباد اور مسلم ٹاﺅن سمیت متعدد نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں اور کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح بارہ فٹ، نیوکٹاریاں چودہ اور گوالمنڈی میں پانی کی سطح دس فٹ ہوگئی ہے جو خطرے کے نشان سے صرف دو فٹ نیچے ہے۔ پانی کا بڑھتاہوا بہاﺅ دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ کردیاہے۔ راولپنڈی کے نواحی علاقے گلریز میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق نالہ لئی کے اطراف میں 43.4ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی اورپانی کی سطح ابھی بھی خطرے کے نشان سے نیچے ہے جبکہ ڈیڈلیول 18فٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق برسات کے شروع ہوتے ہی انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات مکمل کرلیے تھے اور مختلف مقامات پر پانچ کیمپ لگالیے تھے جنہیں فوج کے دستوں کی بھی مدد حاصل تھی ۔گوجرانوالہ ،گجرات ،ڈیرہ غازی خان ،مظفرآباد،میرپور اور دیگر علاقوں میں بھی بارش سے حل تھل ایک ہوگیا۔