سوئٹزرلینڈ سے معلومات کے تبادلے پر اتفاق، چھپایا گیا پیسہ سامنے آجائے گا: اسحاق ڈار

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت سوئس بینکوں میں چھپائی گئی دولت تک پہنچ گئی ہے۔ پاک سوئس مذاکرات میں اطلاعات کے تبادلے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ 4شرائط ختم ہونے سے سوئس اکاﺅنٹس راز نہیں رہیں گے ،پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوگیا ہے اب آئی ایم ایف سے کوئی امداد نہیں لیں گے۔ اسے جلد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خدا حافظ کہہ دیںگے۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سوئس حکام سے بات چیت جاری ہے۔ امید ہے کہ جلد پیش رفت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور قابل مذمت ہے۔ کراچی میں رینجرز کے اختیارات کے مسئلے کا حل ہونا چاہیے اور امن عمل کو جاری رہنا چاہیے۔ امید ہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ رینجرز اختیارات کا معاملہ جلد از جلد حل کریں لیںگے۔ وفاقی حکومت اس مسئلے کے حل کیلئے اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ سندھ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔
اس سلسلے میں وزیرداخلہ نے سندھ حکومت خط لکھ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا تمام پارٹیوں سے اچھا تعلق ہے اور میں روابط میں رہتا ہے۔ الیکشن ممبران کے تقرر کے لیے میری خورشید شاہ سے عید کے بعد 10ملاقاتیں ہوئی ہر ملاقات سے پہلے میں اپنے اتحادیوں اور خورشید شاہ اپنے پارٹی لیڈران کو اعتماد میں لیتے ہیں۔ اپوزیشن کے ساتھ الیکشن کمیشن کے لیے درجنوں ناموں پر بات ہوئی طارق کھوسہ کا نام اپوزیشن کی طرف سے لسٹ میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ٹی او آر ایک شخصیت سے مخصوص ہیں۔ امید ہے پاناماپیپرز کے ٹی او آر پر راستہ نکل آئے گا۔ میں اپوزیشن سے دوبارہ ملنے کو تیار ہوں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم معاشی طور پر مستحکم ہیں اور آئی ایم ایف سے آئندہ کوئی امداد نہیں لیں گے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ہم نے 12اصلاحاتی عمل مکمل کئے ہیں سب کو علم ہے کہ جب 2013میں ہماری حکومت آئی تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کتنے تھے۔
سٹیٹ بنک کے پاس 6بلین ڈالر تھے۔ آئی ایم ایف کو ساڑھے 4بلین ڈالر کے قرضے واپس کئے۔ آج الحمداللہ سٹیٹ بنک کے پاس 18بلین اور 5بلین کمرشل بنکس میں ہیں کل 23بلین ڈالر ہیں۔ آئی ایم ایف سے مزید امداد لینے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ انشاءاللہ آئی ایم ایف کو خداحافظ کہیں گے۔ ستمبر کے آخر میں ان کا شکریہ ادا کریں گے۔ اللہ کے فضل سے ہم بہت آگے نکل چکے ہیں جولائی 2011میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 18.2ارب اعلیٰ ترین سطح پر تھے جن میں آئی ایم ایف کے ساڑھے 7بلین شامل تھے اب 11سے 23بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔