پاکستان کیساتھ شروع سے دن ہی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں ، انڈونیشی سفیر

پاکستان کیساتھ شروع سے دن ہی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں ، انڈونیشی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (آن لائن) انڈونیشیا کے سفیرائیوان سیّدھی امری نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان شروع سے ہی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ اب نئے دور میں ان تعلقات سے معاشی فوائد حاصل کئے جا ئیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم صرف 2.18 بلین ڈالر ہے جو ان کے پوٹینشل سے بہت کم ہے تاہم یہ تجارت ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) میں سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ دسمبر میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان جکارتہ میں ہونے والی مفاہمتی یاد داشت کے نتیجہ میں دونوں ملک ایسا قابل قبول طریق کار وضع کر رہے ہیں جس کے تحت انڈونیشیا 2019 تک پاکستان سے ایک ملین ٹن چاول درآمدکر سکے گا۔ یہ بات انہوں نے فیصل آباد کے صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ آن لائن کے مطابق ابنہوں نے بتایا کہ پاکستان میں انڈونیشیا کے سابق سفیر برہان محمد کی ہیلی کاپٹر کے حادثہ میں وفات کے بعد انہیں یہا ں آئے 5 ماہ ہوئے ہیں اور فیصل آباد میں انکا یہ پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ایک مقصد تو یہ ہے کہ آپ لوگوں سے تعارف کیا جائے اور دوسرا مقصد یہ ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تجارتی توازن کا انڈونیشیا کے حق میں ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصل مقصد تجارت کا ہے۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی توازن انڈونیشیا کے حق میں ہے جبکہ چین اور انڈونیشیا کے معاملہ میں یہ چین کے حق میں ہے۔ تاہم دونوں صورتوں میں مختلف ممالک فائدہ اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت میں توازن ہونا چاہیئے اور توقع ہے کہ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس سے خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔

جس سے پورے خطے کے ممالک فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا ڈھائی سو ملین آبادی کا ملک ہے ۔ اس کی ڈومیسٹک مارکیٹ بہت مضبوط ہے جس کی وجہ سے ہماری معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

مزید :

کامرس -