پراپرٹی آرڈیننس 2016سے کاروبار ختم ہو کر رہ گئے،ڈیلرز و سیاسی تنظیمیں

پراپرٹی آرڈیننس 2016سے کاروبار ختم ہو کر رہ گئے،ڈیلرز و سیاسی تنظیمیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (اپنے خبر نگار سے)حکومت پراپرٹی کے کاروبار کو ختم کرناچاہتی ہے ، ان کے سخت اقدامات کی وجہ سے پراپرٹی کا کام80فیصد ختم ہو گیا ہے ، ،جبکہ پلاٹوں کی قیمتیں بھی 30فیصد کم ہو گئی ہیں مگر مارکیٹ میں خریدارپھر نہیں ہے ،بڑے بڑے انوسٹر اپنی سرمایہ کاری پراپرٹی سے نکال کر دوسرے ملکوں میں انوسٹمنٹ کرنے میں لگے ہیں ان خیالات کا اظہارآرڈیننس 2016 ء برائے پراپرٹی کے حوالے سے روز نامہ پاکستان کی طرف سے کئے گئے سروے میں پراپرٹی ڈیلر ایسوسی ایشن اور (ن) لیگ کے ٹریڈ ونگ کے نمائندوں نے کیا ۔ ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر مہر جاوید،جنرل سیکرٹری حاجی طارق ، حاجی ریاض ، مہر شرافت ،اسلم پرویز،ظفر حسین محمدیا سین فاروقی، فہیم اسلم ،شفقت علی ،رانا جمیل،امان اللہ ،مہر محمد کاشف،اور غلام سرورکا کہناتھا کہ آرڈیننس2016سے پراپرٹی کا 80فیصد کام ختم ہو گیا ہے۔ صرف 25لاکھ روپے تک کا لین دین کیا جارہا ہے ،جبکہ بڑے پلاٹوں کا گاہک تو مارکیٹ میں ہے ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس آرڈیننس سے سرکاری ٹیکس میں کمی آ جائے گی کیونکہ لوگ بچت کی وجہ سے ناجائزذرائع استعمال کریں گے، موجودہ ٹیکس لگا کر عوام دشمنی کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ �آرڈیننس کی وجہ سے نئے گھر بنانے کا عمل بھی رک جائے گا جس کی وجہ سے مزدوری کرنے والے کروڑوں مزدوربے روز گار ہو جائیں گے، بلڈنگ مٹیریل کا کام کرنے والے لاکھوں لوگ بھی بے روز گار ہو جائیں گے، (ن)لیگ کے ٹریڈ ونگ کے جنرل سیکرٹری یاسین فاروقی اور صدر ٹیپو بٹ کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پراپرٹی پر ٹیکس لگانا ہی چاہتی ہے تو پرافٹ پر لگائے ،جیسا کہ ایک پلاٹ ایک کروڑ کا خریدا جاتا ہے اورڈیڑھ کروڑ کا بیچا جاتا ہے تو پچاس لا کھ پر ٹیکس لگایا جائے جب ان سے پوچھا گیا کہ پراپرٹی کے کام بند ہونے سے کتنے لوگ جن میں ڈیلر زٹھیکیدار دکان دار اور مزدور شامل ہیں، کل کتنے لوگ متاثر ہو ں گے تو انہوں نے کہا کہ صحیح تعداد تو نہیں بتا سکتے ،ویسے یہ لوگ کروڑوں میں ہی ہوں گے۔