سارک کانفرنس، ویزا ریفارمز اور انسانی سمگلنگ کے معاملات پر غور

سارک کانفرنس، ویزا ریفارمز اور انسانی سمگلنگ کے معاملات پر غور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(اے این این) جنوبی ایشیا کی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک)کے رکن ممالک کے وزرائے داخلہ کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں خطے کے معاملات، دہشت گردی، انسانی اسمگلنگ اور منشیات سے بچا ؤکا ایجنڈا زیر بحث آیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایاکہ اجلاس کے زیر بحث لائے جانے والے موضوعات میں ویزا اور امیگریشن کے مسائل، اور سارک رکن ممالک کیلئے ویزا کے نظام میں ریفارمز شامل تھیں۔ بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے ساتھ انسانی اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔ ویزا ریفارمز کا مقصد سارک رکن ممالک کے درمیان ویزے کی سہولت کو آسان اور مرکزی نظام میں لانا ہے، اس کے ساتھ سارک ویزا چھوٹ (ایس وی ایز)میں 3 اقسام کو متعارف بھی کرائی گئیں، جس میں حکام، آرٹسٹ اور تاجروں کو شامل کیا گیا ہے۔ مذکورہ معاملے پر تیار کی گئی قرار داد پر ووٹنگ(آج)جمعرات کو متوقع ہے۔ خیال رہے کہ سارک کانفرنس میں بنگلہ دیشی وزیر داخلہ موجود نہیں تھے، گذشتہ سال پاکستان کی جانب سے اپنے سفیر کو واپس وطن بلائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تاحال معمول پر نہیں آسکے ہیں تاہم بنگلہ دیش کے خارجہ سیکریٹری نے سارک کانفرنس کے اجلاس میں شرکت کی۔ بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سارک اجلاس میں شرکت کی، اس سے قبل افواہیں گردش کررہی تھیں کہ کشمیر پر کشیدہ تعلقات کی وجہ سے بھارتی وفد اسلام آباد کا دورہ نہیں کرے گا۔

مزید :

صفحہ اول -