تحریک انصاف نے پاناما لیکس پر سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دے دیا

تحریک انصاف نے پاناما لیکس پر سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(اے این این ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم سے 4 ماہ میں جواب مانگ رہے ہیں ہر روز نئی کہانی سنا دیتے ہیں، احتجاج کو تحریک احتساب کا نام دے دیا، تحریک احتساب اب نہیں رکے گی حکمرانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے،7اگست کویوم احتساب پشاورسیشروع ہورہا ہے، اٹک تک مارچ کریں گے، وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر جس طرح آواز اٹھانی تھی نہیں اٹھائی لگتا ہے ان کے بزنس مفاد راستے میں آ رہے ہیں ۔ بدھ کوپارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ آج کی میٹنگ میں 7 اگست سے شروع ہونے والی تحریک احتساب پر بات ہوئی ۔ 7 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کر رہے ہیں۔ ہم جو بھی کر رہے ہیں وہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ اگر آج عوام سڑکوں پر نہ نکلے تو غربت کبھی ختم نہیں ہو گی اور ہم عوام کو سڑکوں پر نکلنے کے لئے تیار کر رہے ہیں۔ پاکستان میں پہلی دفعہ انکشاف ہواہے کہ وزیراعظم اوران کے اہلخانہ بیرون ملک جائیدادرکھتے ہیں ،2005 میں برطانیہ میں فلیٹ خریدے ہیں جبکہ ہمارے پاس 1994کی رسیدیں ہیں،وزیراعظم کوخوف ہے کہ ٹی اوآرزکے مطابق چلے توپکڑیجائیں گے۔ آمریت میں حسنی مبارک ، صدام حسین جواب دہ نہیں تھے لیکن جمہوریت میں وزیراعظم پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف جواب دینے کی بجائے کہانی شروع کر دیتے ہیں۔ وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے پر فارغ کر دینا چاہیے۔ عمران خان نے کہا ٹی او آرز کے مطابق جواب نہیں دیا جا رہا ان کو خوف ہے ان کی منی لانڈرنگ اور کرپشن پکڑی جائے گی۔ میرا اور وزیراعظم نواز شریف کا ٹرائل کریں۔ ملک میں امیر اور غریب میں فرق بڑھ رہا ہے۔ قرضوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایک دن میں 12 ارب روپیہ کرپشن کی نذر ہو جاتا ہے اگر کرپشن روک لی جائے تو پیسہ عوام پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔ پاناما لیکس میں نام آنے پر نیب نے کسی ایک شخص کو بھی نوٹس نہیں دیا ۔ ایف بی آر اگر صیح ادارہ ہوتا تو آج نواز شریف کیخلاف ایکشن شروع ہو جاتا۔ انہوں نے کہا سارے اداروں کو چیک کر رہے ہیں۔ پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کیلئے پٹیشن تیار کر رہے ہیں۔ 2013 کا الیکشن پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا اگر چار حلقے کھول دیتے تو ہم دھرنا نہیں دیتے اب سعد رفیق کے حلقے سے صرف 57 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی۔ چار حلقوں سے میں نے وزیراعظم نہیں بننا تھا دعوی کرتا ہوں جتنے حلقے کھولیں گے 70 فیصد ایسا ہی رزلٹ آئے گا ۔ الیکشن کمیشن اور آر اوز ساتھ ملے ہوئے تھے یہ اب چھپے گا نہیں سب کچھ سامنے آتا جائے گا۔ ان کی کرپشن اور دھاندلی کو بھی ایکسپوز کریں گے۔ یہ الیکشن کمیشن اور لوگوں کے ضمیر خریدتے ہیں اور اقتدار میں آ کر پیسہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور الیکشن کمیشن کو ٹیسٹ کررہے ہیں،سارے ادارے ٹیسٹ ہورہے ہیں،نیب کو پاکستان میں 15سال ہوگئے ہیں، کرپشن بڑھی ہے کم نہیں ہوئی، مہاتیر محمد کا کہنا تھا چھوٹی کرپشن سے عوام تنگ ہوتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک احتساب اب نہیں رکے گی حکمرانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ جب پشاور سے ریلی شروع ہو گی تو حکومت کی آنکھیں کھلیں گی۔ احتجاج کا اگلا مرحلہ راولپنڈی سے اسلام آباد کی طرف ہو گا۔ تیسرے مرحلے میں ہمارا رخ لاہور کی طرف ہو گا۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے ارکان کے انتخاب کرنے کا یہ طریقہ غلط ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ دنیا بھر سمیت بھارت کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی کشمیر میں ہونیوالے ظلم پر آواز اٹھا رہی ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کشمیر کے معاملے کو ہر فورم پر اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر جس طرح آواز اٹھانی تھی نہیں اٹھائی لگتا ہے ان کے بزنس مفاد راستے میں آ رہے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -