پرامن بلوچستان کی راہ میں رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے: ثناء اللہ زہری
کوئٹہ(اے این این)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پرامن بلوچستان کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے،حکومتی اقدامات کے نتیجے میں جرائم کا گراف نیچے آیا، دہشت گردی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی آنے سے خوف و دہشت کے ماحول کا خاتمہ بھی ہوا،بلوچستان سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے، ہم اپنے نوجوان انجینئروں اور ہنر مند افراد کو منصوبوں میں روزگارکے مواقع فراہم کریں گے،بلوچستان کے انجینئرز کو چین میں تربیت کی فراہمی کے لیے چینی حکومت سے جلد رابطہ کیا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ(ن) لائرز فورم اور ینگ انجینئرز ایسوسی ایشن کے ایک وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ ، امن و امان کی بہتری اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،اس حوالے سے جاری اقدامات کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں، مخلوط صوبائی حکومت امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ دیگر تمام امور کی انجام دہی افہام و تفہیم اور خوش اسلوبی کے ساتھ کر رہی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آج صوبے کی صورتحال کہیں درجہ بہتر ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وکلاء معاشرے کا پڑھا لکھا ، باشعور اور حساس طبقہ ہے، جس کا روزانہ کی بنیاد پر عوام سے رابطہ رہتا ہے، لہذا ایک پرامن معاشرے کے قیام کے لیے وکلاء اپنا کلیدی کردار بھرپور طریقے سے ادا کر سکتے ہیں۔ وفد نے وزیراعلیٰ کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے وزیراعلیٰ اور ان کی حکومت کے اقدامات کو سراہا ، وفد میں شامل وکلاء نے بتایا کہ عدالتوں میں مقدمات کی تعدادسے کسی بھی معاشرے میں جرائم کے تناسب کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے، یہ بات اطمینان بخش ہے کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں بلوچستان میں عمومی جرائم کا گراف نیچے آیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی رونما ہونے کی وجہ سے خوف و دہشت کی فضاء کا خاتمہ ہوا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت روزگار کے مواقعوں میں اضافے اور خالی آسامیوں پر اہل اور باصلاحیت نوجوانوں کی بھرتی کو یقینی بنا رہی ہے، وفاقی اداروں کی آسامیوں پر بلوچستان کے چھ فیصد کوٹے پر عملدرآمد کو بھی ہر صورت یقینی بنایا جائیگا اور اس حوالے سے وفاقی حکومت سے یقین دہانی حاصل کی جائے گی کہ بلوچستان کے کوٹے پر صرف بلوچستان کے امیدواروں کو بھرتی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انڈسٹریل زون بنیں گے، صنعتی عمل تیز ہوگا اور روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے۔ جن کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، ہماری کوشش ہے کہ یہ ضرورت صوبے ہی سے پوری ہو سکے اور ہمارے نوجوان ان مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ لسبیلہ میں قائم صنعتوں کے مالکان کو بھی پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنی صنعتوں میں بلوچستان کے انجینئرز کو روزگار فراہم کریں۔ انہوں نے انجینئرز کو تلقین کی کہ نوجوان نسل نے ہی ایک پڑھے لکھے اور خوشحال بلوچستان کے خواب کو تعبیر دینی ہے لہذا وہ اپنی تمام تر توجہ پڑھائی اور ہنر کے حصول پر مرکوز رکھیں، ہم انہیں ایک خوشحال مستقبل کی ضمانت فراہم کریں گے۔ مسلم لیگ(ن) لائرز فورم کے ایک وفد نے صوبائی صدر طارق بٹ ایڈوکیٹ کی قیادت میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ کے پولیٹیکل سیکریٹری سیدال خان ناصر اور اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر علاؤ الدین کاکڑ بھی اس موقع پر موجود تھے، جبکہ ینگ انجینئرز ایسوسی ایشن کے وفد نے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران گذشتہ روز فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے وکیل جہانزیب علوی کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی جبکہ وزیراعلیٰ نے مقتول وکیل کی اہلیہ اور بچیوں کی کفالت کے لیے 10لاکھ روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا۔