جدہ میں پھنسے پاکستانی تاحال امداد کے منتظر، اپنے خاندان کے پاس جاناچاہتے ہیں: متاثرین

جدہ (نمائندہ خصوصی ) سعودی شہردمام میں پھنسے سینکڑوں ورکروں کے بھرپور احتجاج اور میڈیا کے آواز اٹھانے پر حکومت پاکستان کو ہوش آگئی لیکن اب بھی ہزاروں تارکین وطن اپنے کفیلوں یا کمپنیوں کے رحم وکرم پرہیں ،جدہ کی تعمیراتی کمپنی ’ریوٹریڈنگ اینڈ کنٹریکٹنگ کمپنی لمیٹڈ‘ کے 700پاکستانی ورکرزبھی 17ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جن تک تاحال کوئی حکومتی امداد پہنچی ، نہ ہی شکایات کے باوجود سفارتخانے کے کسی عہدیدار نے رابطہ کیا، مجموعی طورپرریاست میں پھنسے تارکین وطن کی تعدادتقریباً8,000ہے ۔
جدہ کی ریوکمپنی کے تعمیراتی شعبے سے وابستہ ایک پاکستانی ڈرائیور ’ع خ‘ نے ’روزنامہ پاکستان‘کو بتایاکہ ’شرکة ریو کی طرف سے سڑک بنانے کا کام کرتے ہیں اور17ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ، ہم وطنوں سے مانگ کر رمضان بھی گزرا ہے ، اب حکومت کی طرف سے مدد کے اعلانات ہونے پر کچھ حوصلہ ملا لیکن تاحال کسی نے مدد نہیں کی ، حکومتی سطح تک پہنچنے کے وسائل نہیں ہیں ، اب بھی اگر مدد نہ ہوئی تو پھر یہیں ہمیشہ کیلئے پھنس کررہ جائیں گے ، پاکستان میں موجود بال بچے بھی اللہ کے سپرد ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں عالم خان کاکہناتھاکہ کمپنی نے پاسپورٹ بھی قبضے میں لے رکھاہے، اس کمپنی میں 700پاکستانی ورکر کام کررہے ہیں اور سب کی یہی حالت ہے،کل 1200غیرملکی ملازم ہیں،جلد ازجلد اپنے خاندان کے پاس جانا چاہتے ہیں۔
ا±نہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستانی سفارتخانے سے بھی کئی بار شکایت کی لیکن مسئلے کا ازالہ نہیں ہوسکا، چا رمہینے تک سفارتخانے جاتے رہے لیکن بالآخر جواب ملا کہ یہ پاکستان نہیں ہے ، کمپنی پر کیس کیا توفیصلہ آنے کے بعدشاید آپ کا مسئلہ حل ہوجائے لیکن پھر کسی بڑی پریشانی میں پھنس سکتے ہیں جس کے بعد واپس آگئے اور حالات جوں کے توں ہیں ۔
اس کمپنی کے ملازمین سے متعلق پاکستانی سفارتخانے یا کمپنی کا موقف معلوم نہیں ہوسکاتاہم مجموعی طورپر سفیر منظورالحق کا موقف ہے کہ راشن پہنچارہے ہیں اور رابطے میں ہیں ۔