ہائی کورٹ نے شوہر کے قتل میں ملوث خاتون کی بچیاں اس کے حوالے کردیں

لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس انوار الحق نے شوہر کے قتل کے مقدمہ میں ملوث خاتون کی درخواست پردو بچیاں دادا سے لے کراس کے حوالے کر دیں۔درخواست گزار خاتون حمیرا لطیف نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ خاوند کے قتل کے بعد سسرالیوں نے اسے قتل کے مقدمے میں ملزم نامزد کردیااوراس کی دونوں بیٹیاں زبردستی اپنے پاس رکھ لیں،خاتون نے کہا کہ خاوند کے قتل کے مقدمہ میں چار ماہ جیل میں رہنے کے بعد اسے ضمانت پر رہائی ملی،خاتون نے اپنی بچیوں کی بازیابی کی استدعا کی،خاتون کے سسر شریف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کی بہو حمیرا لطیف نے اپنے آشنا سے مل کر اپنے خاوند کو قتل کیا،بچیوں کی بہتر پرورش کے لئے دونوں بچیاں اس کے پاس رہنے دی جائیںتاہم عدالت نے پانچ سالہ رضیہ اور تین سالہ نور فاطمہ کو دادا سے لے کر ماں کے حوالے کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔عدالتی فیصلے کے بعد خاتون اپنی بچیوں سے پیار کرتے ہوئے روتی رہی۔دریں اثناایک دوسرے مقدمہ میں لاہورہائیکورٹ نے دو سالہ بچے کوباپ سے لے کرماں کے حوالے کردیا۔سمن آباد کی رہائشی خاتون انعم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کے خاوندمجید نے اسے مارپیٹ کر گھر سے نکال دیا اور اس کے دو سالہ بیٹے احمد اورشیر خوار شاہان کو چھین لیا،خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کے بیٹے کو بازیاب کرا کے اس کے حوالے کیا جائے.عدالتی حکم پر تھانہ شیرا کوٹ پولیس نے بچے کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے بچہ ماں کے حوالے کر دیا۔