ہائی کورٹ نے حوالاتیوں سے مشقت کرانے اور رشوت وصول کرنے کے الزامات پر آئی جی جیل خانہ جات سے جواب طلب کرلیا
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے جیلوں میں انڈر ٹرائل قیدیوں (حوالاتیوں)سے مشقت کرانے،رشوت کی وصولیوں اور قیدیوں کوناقص خوراک کی فراہمی جیسے الزامات پرحکومت پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات سے جواب طلب کر لیاہے۔چیف جسٹس مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے یہ جواب طلبی ایک قیدی طلعت رضوان کی درخواست پر کی ہے جس کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جیلوں میں انڈر ٹرائل قیدیوں سے مشقت کرائی جارہی ہے جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے،انہوں نے بتایا کہ جیلیوں میں بند قیدیوں سے ماہانہ رشوت طلب کی جاتی ہے جبکہ انکار پر تشدد کر کے "چکی "میں بند کر دیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ جیلوں میں موجود قیدیوں کو ناقص کھانا فراہم کیا جاتا ہے جبکہ گھر سے کھانا منگوانے پر سخت پابندی ہے جو کہ قیدیوں کو حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو 24اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔