پاک ترک سکولوں کی انتظامیہ نے ممکنہ بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا

پاک ترک سکولوں کی انتظامیہ نے ممکنہ بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا
پاک ترک سکولوں کی انتظامیہ نے ممکنہ بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں کام کر نے والے پاک ترک سکولوں کی انتظامیہ نے حکومت کی جانب سے ممکنہ بندش کو روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
روزنامہ ڈان کے مطابق پاکستان میں ان سکولوں کے بورڈ کے ایک ڈائریکٹر نے ڈان کو بتایا کہ ترکی کی حکومت ” المعریف ایجوکیشنل نیٹ ورک “تیار کر رہی ہے جو پاکستان میںان سکولوں کی جگہ لے گا۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان سکولوں کی انتظامیہ کی بڑی تعداد فتح اللہ گولن سے متاثر ہے۔انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ کسی پاکستانی رہنما کی ان سکولوں میں پارٹنر شپ ہے۔ان سکولوں کے کونسل حافظ ایس رحمان نے کہا کہ ان سکولوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں چار ترکش اور چار پاکستانی افراد شامل ہیں لیکن ان کا گولن کی تحریک سے کوئی تعلق نہیں۔ان سکولوں کو قانون کے مطابق رجسٹرڈ کرایا گیا ہے ۔دس ہزار سے زائد طالب علم پاکستان میں موجود 28برانچوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس فاروق نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیا پاکستانی حکومت نے ان سکولوں کی بندش کے بارے میں کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔اس کے جواب میں حافظ رحمان نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستان کی حکومت ترک صدر کے دباو پر ایسا کر سکتی ہے۔اس لئے عدالت کسی بھی ایسے غیر قانونی اقدام کیخلاف حکم جاری کرے۔عدالت نے فوری طور پر حکم جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں متعلقہ وزارتوں سے جواب لے کر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد ترک حکومت نے پاکستان سے یہ سکول بند کرنے کی درخواست کی ہے۔

مزید :

اسلام آباد -