ایسے مقدمات میں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے ،خاتون کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر نے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

ایسے مقدمات میں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے ،خاتون کی نازیبا تصاویر سوشل ...
ایسے مقدمات میں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے ،خاتون کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر نے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار)ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے شادی شدہ خاتون کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے بلیک میل کرنے والے ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ملزم کا جرم سنگین ہے اور ایسے سنگین جرائم کا سدباب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

نجی میڈیکل کالجوں میں داخلہ کا میرٹ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز بنائے گی ،ہائی کورٹ نے مرکزی داخلہ پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دے دیا

جوڈیشل مجسٹریٹ طلعت محمود نے ملزم عثمان بن محمود کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے ملزم کے خلاف رئیس شاہ محمد کی درخواست پر بے بنیاد مقدمہ درج کر کے عثمان بن محمود کو گرفتار کر رکھا ہے، ملزم نے مدعی کی اہلیہ کی کوئی نازیبا تصاویر نہیں بنائیں اور نہ ہی ملزم نے کسی سوشل میڈیا اکاﺅنٹ سے مدعی کو بلیک میل کیا، ایف آئی اے کے پاس ملزم کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد بھی موجود نہیں ،ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جائے، ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم عثمان بن محمود مقدمہ میں نامزد ہے اور ملزم نے مدعی پاکستان ایئر فورس کے ملازم رئیس شاہ محمد کی اہلیہ عقیلہ رحمان سے پاکستان ایڈ این جی او میں دوران ملازمت دوستی کے دوران ناجائز تعلقات استوار کر کے خاتون نازیبا تصاویر بنائیں اور اس کے شوہر کو بلیک میل کرنے کے لئے خاتون کی نازیبا تصاویر واٹس ایپ اور ای میل کیں ، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ ملزم نے واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے مدعی کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کیلئے بھی بلیک میل کیا، ملزم کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں لہٰذا ملزم کی ضمانت پر رہائی کی درخواست خارج کی جائے، عدالت نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کی ضمانت پر رہائی کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ ٹیکنیکل رپورٹ میں ملزم کے خلاف ثبوت موجود ہیں ، ملزم نے خاتون کی نازیبا تصاویر جان بوجھ کر پبلک کیں جس سے مدعی کی بیوی کی اس کے خاندان اور عوام الناس کی نظروں میں بدنامی ہوئی لہٰذا ملزم کا جرم سنگین نوعیت کا ہے اورایسے جرائم سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مزید :

لاہور -