قصور واقعہ کے ملزم عمران کا فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان
لاہور(نامہ نگار)انسداد دہشت کی عدالت کے جج سجاد احمد قصور میں 7معصوم بچیوں سے بداخلاقی اور قتل کے ملزم عمران علی کے کیس کا فیصلہ آج کوٹ لکھپت جیل میں سنائے جانے کا امکان ہے ، آخری کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی ہے تاہم وکلا کی حتمی بحث کے بعد فیصلہ سنادیا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس نے 7بچیوں کے ساتھ بداخلاقی کے 7چالان الگ الگ پیش کئے، یہ چالان قصور کی رہائشی 6سالہ ننھی زینب کے بداخلاقی کیس میں مجرم عمران علی کو 3بار سزائے موت اور 25لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنانے کے بعد پیش کئے گئے۔ چالان پیش ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سجاد احمد نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی جن بچیوں کے چالان پیش کئے، ان میں 6 سالہ نورفاطمہ، ایمان فاطمہ،لائبہ،کائنات اور اسما سمیت سات بچیاں شامل تھیں۔ ملزم عمران علی کو زینب قتل کیس میں سزائے موت ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں کی گئی۔فاضل جج نے 6 کیسوں کی سماعت جیل میں مکمل کرکے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا،اسی دوران اسما کا چالان بھی پیش کردیا گیا جس پر عدالت نے اس کیس میں ملزم عمران پر فرد جرم عائد کرکے سماعت کی جس میں تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں،واضح رہے کہ عدالت میں ساتوں الگ الگ چالانوں کے گواہوں نے عمران کو گنہگار قرار دیا ہے۔