اس کے سینے میں زمین کی گہرائیوں کے وہ راز دفن ہیں جو شائد کسی کو معلوم نہیں لیکن ۔۔۔

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن)نیلا ہیرا بہت ہی نایاب ہیرا ہے جو جیولری میں استعمال ہونے والا دنیا کا سب سے مشہور پتھر ہے۔ مگر اس کی ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اس کے سینے میں زمین کی انتہائی گہرائیوں کے راز دفن ہیں۔
جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق بینکاروں، کاروباری شخصیات حتیٰ کے بادشاہوں نے ہاتھوں میں دکھائی دینے والا ایک نیلا ہیرا واشنگٹن میوزم میں عوامی نظارے کے لیے رکھا گیا ہے۔ نیلے ہیرے کی ارضیاتی تاریخ دیکھیں، تو وہ اس کے اس سفر سے بہت زیادہ پیچیدہ ہے۔
سائنس دانوں نے دنیا میں 46 نیلے ہیروںبشمول جنوبی افریقہ کے اس نیلے ہیرے، جسے سن 2016 میں 25 ملین ڈالر کے عوض فروخت کیا گیا تھا کامطالعہ کیا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ نیلا ہیرا زمین میں چار سو دس میل یا چھ سو ساٹھ کلومیٹر گہرائی میں پیدا ہوتا ہے۔ زمین کا یہ حصہ نچلا مینٹل کہلاتا ہے، جہاں معدنیات کے کچھ ٹکڑے پھنس جاتے ہیں اور اسی انتہائی کثیف دباو میں ایک ہیرے کے پیدائش ہوتی ہے۔
ایمانوئل ماموح پیشے کے اعتبار سے ایک پادری ہیں لیکن اپنے فارغ اوقات میں وہ کان کنی بھی کرتے ہیں۔ مارچ میں ایمانوئل کو 706 قیراط کا ایک ہیرا ملا تھا، جسے انہوں نے حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔ اس کی قیمت 7.7 ملین ڈالر لگی ہے لیکن کم قیمت کی وجہ سے آئندہ ہفتوں کے دوران بیلجیم میں اسے دوبارہ نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔
دنیا بھر میں ملنے والے ہیروں کا صرف صفر اعشاریہ دو فیصد (ایک ہزار میں دو) نیلے ہیروں پر مشتمل ہوتا ہے، مگر اس کے باوجود نیلے ہیرے کو تمام قیمتی پتھروں کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔ہیرا کاربن کی قلموں پر مشتمل ہوتا ہے، تاہم غیرمعمولی حدت اور دباو¿ میں یہ ’کوئلہ‘ سنگین پتھر کی شکل اختیار کر کے ’ہیرا‘ بن جاتا ہے۔ نیلے ہیرے میں تاہم پانی کے حامل معدنیات ہوتے ہیں، جو سمندر کی تہہ زمین کی ارضیاتی پلیٹوں کے درمیان پھنس جاتے ہیں اور پھر یہ دباو اور حدت انہیں کچھ سے کچھ بنا دیتی ہے۔
سائنس دان جانتے ہیں کہ ہیرے میں نیلے رنگ کا وجود اس میں موجود بورون نامی عنصر کی موجودگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تازہ مطالعاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بورون بہت مدت پہلے سمندری پانی میں موجود ہوتا تھا اور کئی ملین برس قبل سمندر کی تہہ میں پتھروں پر جما یہ عنصر زمینی پلیٹوں کی حرکت کی وجہ سے سیارے کے مرکزے کی جانب بڑھتا چلا گیا۔