سکالر شپ کے حقدار بچے کو اپنی جیب سے یونیفارم دلوائی ،دوست محمد

سکالر شپ کے حقدار بچے کو اپنی جیب سے یونیفارم دلوائی ،دوست محمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور (سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمد نے انتظامی سسٹم کی خرابی کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک واقعہ سنایا کہ مجھے کسی ریفرنس سے ایک بچے کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس کی والدہ کو جب طلاق ہوئی تو بچے کی عمر تین سال تھی اب اس نے بڑے اعلیٰ نمبروں میں کئی امتحانات پاس کرلئے ہیں اور وہ سکالر شپ کا بھی حقدار ہے لیکن طویل عرصے سے سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ رہا ہے ماں بھی پریشان ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ۔ میں نے اپنے طور پر سارے معاملات کی تحقیقات کروائیں اور غلام اسحاق خان یونیورسٹی کے سربراہ کو فون کیا ۔ بچے کو ان کے پاس بھجوایا تو اگلے روز سربراہ نے مجھے فون کرکے کہا کہ یہ بچہ تو ہر طرح کے سکالر شپ کا حقدار ہے اگر آپ اسے میرے پاس نہ بھیجتے تو زیادتی ہوتی ہم اسے سکالر شپ دے رہے ہیں ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس کے بعد میں اپنی اہلیہ کے ساتھ اس بچے کے گھر گیا اور اپنی جیب سے اسے یونیفارم کے چھ جوڑے سلوا کر دےئے ۔اس امر سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سرکاری سطح پر کس قدر زیادتی ہورہی ہے ۔
دوست محمد

مزید :

صفحہ اول -