چولستان کی تہذیب کو بین الاقوامی ورثے کا حصہ بنایا جائیگا:تنویر الیاس خان
بہاول پور( بیورورپورٹ )نگران وزیر زراعت ،خوراک،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ چولستان کی صدیوں پرانی تہذیب کو بین الاقوامی ورثہ کا حصہ بناناہوگا۔ چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری منصوبوں کو جلد ازجلد مکمل کیا جائے اور نئی متعارف کرائی جانیوالی سکیموں پر جلد ازجلد عملدرآمد شروع کیا جائے۔چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری ترقیاتی سکیموں میں کوالٹی پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں (بقیہ نمبر38صفحہ7پر )
ہونا چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ چولستان کے ملازمین کے سروس سٹرکچرمیں بہتری لانے کیلئے بھرپور کوشش کروں گا۔چولستان میں آباد ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولیات میسر کرنا اولین ترجیح ہے اور چولستان میں لائیوسٹاک سیکٹر کی پرموشن کیلئے نئے ٹوبوں کی تعمیر اور چراگاہوں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔پنجاب ملک میں فوڈ سکیورٹی اور غربت کے خاتمہ میں کلیدی کردار ادا کر تا ہے ۔محکمہ فوڈ کے تحت خریدکئے گئے گندم سٹاک کی بھر پور حفاظت کی جائے اور انہیں ممکنہ بارشوں،سیلاب ،کھپرے اورسُسری سے پہنچنے والے نقصانات سے محفوظ کیا جائے۔فلیگ سنٹرز کو بارشوں کے دوران محفوظ کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی ڈسپیچ ترجیحاًفکیگ سنٹرز سے شروع کی جائے تاکہ گندم کا سٹاک خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس بہاولپورمیں چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ،محکمہ زراعت اور خوراک کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد وسیم انور ،ڈائریکٹر زراعت توسیع چوہدری منیر احمد،ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ محمد اجمل،ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ فرخ برکات،ڈائریکٹر راری میاں منظور حسین،اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں،محمد امجد کلیارسمیت محکمہ زراعت وخوراک اور چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کے کاشتکاروں کیلئے معیاری کھادوں وزرعی ادویات کی دستیابی کے سلسلہ میں حکومت وقت زیروٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ محکمہ زراعت کاشتکاروں کی رہنمائی میں بھرپور کردار اداکرے۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کے تحت جاری جڑی بوٹی مار مہم میں تمام سٹیک ہولڈرز اپنا عملی کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے تحت واٹر مینجمنٹ ونگ کاشتکاروں کو پانی کی بچت کی سکیموں کے بارے میں رہنمائی کرے تاکہ پانی کی کمی کے بحران جیسے چیلنج سے نمٹاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کو ملکی معیشت میں غیر معمولی مقام حاصل ہے محکمہ زراعت کا فیلڈ عملہ اس نازک مرحلہ پر کاشتکاروں کی بھرپور رہنمائی کرے تاکہ کاشتکاروں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار ممکن بنائی جاسکے۔اس موقع پر انہیں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بہاولپور ڈویژن میں پیسٹی سائیڈز انسپکٹرز نے 2017-18 کے دوران 66لاکھ27ہزار352روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات قبضہ میں لے کر حوالہ پولیس کیں۔ بہاولپور ڈویژن میں 1500ایکڑ پرہائی ایفیشینسی سسٹم لگانے کاہدف مقرر کیاگیا تھا جس کے برعکس1810پر ورک آرڈرایشو ہوچکا ہے۔ جبکہ 1164 ایکرڑ پر کمشننگ ہوچکی ہے۔بہاول پور ڈویژن میں کل 70گندم خریداری سنٹر ہیں جن میں سے32فلیگ سنٹر ہیں۔2018-19کے دوران 6لاکھ 40ہزار593میٹرک ٹن گندم خریداری کاہدف مقرر کیا گیا جس کے برعکس 6لاکھ6ہزار 400میٹرک ٹن گندم خرید کی گئی جوکہ ہدف کا94.56%بنتی ہے۔ بہاولپور ڈویژن میں اس وقت 135فلور ملز کام کررہی ہیں۔جبکہ گندم کی قیمت1280سے 1295کے درمیان ہے۔
تنویر الیاس