تونسہ: سوئی گیس عملہ دفتر سے غائب‘ شہریوں کو دھکے‘ کنکشن لگوانا خواب
تونسہ شریف تحصیل رپورٹر) محکمہ سوئی گیس میں عرصہ دراز سے مقامی نا اہل اور مبینہ کرپٹ عملہ تعیناتّ ہے جنہوں نے عرصہ سے اپنے اپنے ٹاؤٹ دفتر میں رکھے ہوئے ہیں جو عوام سے گیس کنکشن کے حصول اور فوری میٹر کی فراہمی کے لئے(بقیہ نمبر13صفحہ12پر )
بغیر رشوت کام نہیں کرتے ہیں ان ٹاؤٹوں کی متعلقہ افسران اور انچارج ارشاد سکھانی نے خورشید کو اپنا کرتا دھرتا مقرر کر رکھا ہے کسٹمرز کے ساتھ رویہ انتہائی نازیبہ رکھنا ذمہ داروں کا معمول بنا ہوا ہے اور ٹاؤٹوں کے ذریعے معاملہ طے ہونے پر متعلقہ اہلکار اور انچارج فوری کام کر دیتے ہیں۔ آفس کا عملہ اکثراوقات میں آفس سے غائب ہو کر اپنے ڈیروں اور ذاتی بیٹھکوں پر بیٹھ کر دفاتر میں تبدیل کئے ہوئے ہیں‘ شہریوں محلہ نظام آباد کے محمد فیاض حسین اور محلہ جلیل آباد کے ڈاکٹر محمد اجمل اور نور محمد ، احمد خان، لیاقت و دیگر درجنوں افراد نے میڈیا کو بتایا کہ چھ ماہ ہو گئے۔ ابھی فیاض حسین سمیت متعدد صارفین کے میٹر نہیں لگائے گئے ہیں جبکہ ڈاکٹر محمد اجمل نے بتایا کہ ان کی میٹر عدم ادائیگی پر کاٹا گیا تو فوری طور پر ادائیگی کی مگر رشوت نہ دینے پر 20 دن گزرجانے کے باوجود تاحال دوبارہ نصب نہیں کیا گیا اور دفتر کے چکر لگا کے تھک چکا ہوں نہ تو میٹر دیتے ہیں نہ ہی دفتر میں ذمہ دار حکام موجود ہوتے ہیں جبکہ دیگر تونسہ شریف کی عوام نے بتایا کہ مذکوران نے کماو پوت رکھے ہوئے ہیں اور وہ رقم لیکر کام کراتے ہیں ۔ ڈاکٹر مختیار حسین، فقیر محمد، محمد آصف، محمد عامر، محمد یعقوب، حسنین خان،، سلیم خان، وسیم خان،تجمل حسین سمیت دیگر نے کاروائی کا مطالبہ کیا بصورت دیگر روڈ بلاک کر کے احتجاج کرنے کی دھمکی دی دریں اثنا سوئی گیس عملہ اور انچارج سے رابطہ کیا گیا تو انچارج نے فون اٹھانا گوارہ نہ کیا اور محمد خورشید نے اپنے مؤقف میں بتایا کہ انکی ڈیوٹی ڈبل ہے اور ان پر رشوت کا الزام غلط ہے۔
سوئی گیس عملہ