جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں شہدا کی تعد 6 ہو گئی ،قابض بھارتی فوج کی احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ،ایک شہید 20 زخمی

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں شہدا کی تعد 6 ہو گئی ،قابض بھارتی فوج کی ...
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں شہدا کی تعد 6 ہو گئی ،قابض بھارتی فوج کی احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ،ایک شہید 20 زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں شہدا کی تعد 6 ہو گئی ہے، 5 نوجوانوں کو بھارتی فوج نے قصبے کے محاصرے کے دوران شہید کیا گیا، پانچ کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعدمشتعل نوجوانوں نے بھارتی فورسز پر شدید پتھراؤ کیا اور فورسز نے ان پر ٹیر گیس شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کی ، جس کے نتیجے میں ایک اور نوجوان شہید جبکہ کم از کم بیس افراد زخمی ہوگئے ہیں،شہید نوجوان کی شناخت بلا احمد خان کے بطور ہوئی ،اسے شوپیان ضلع ہسپتال پہنچایا گیا ،جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا .شہید ہونے والے نوجوان کا تعلق پوجو شوپیاں گاؤں سے ہے ۔

بہیمانہ ریاستی دہشت گردی کے بعد ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے بھارتی فوج نے متعدد علاقوں کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ قصبے میں اضافی فورسز تعینات کر کے شہریوں کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے ۔اس سے پہلے  شہدا کو سو پور کے نواحی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا نماز جنازہ کئی بار ادا کی گئی ۔گزشتہ روز بھی ضلع بارہ مولا کے علاقے سوپور میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران ظہور احمد اور بلال احمد شاہ نامی کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔واقعہ پر مقامی آبادی نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج شروع کیا تو علاقے کو باقی دنیا سے منقطع کرنے کے لیے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی تھی۔ ظہور احمد اور بلال احمد شاہ کو سپرد خاک کر دیا گیا نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی ۔ سوپور میں بھارتی فوج نے علاقے کی طرف آنے اور جانے والے راستوں پر موبائل بنکروں کو تعینات کرنے کے علاوہ گلی کوچوں میں خار تار تاریں نصب کر دی ہیں سوپور قصبہ کے کئی مقامات پر نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر پتھراو کیا جس کے بعد فورسز نے احتجاجیوں پر لاٹھی چارج کے علاوہ آنسو گیس کے گولے داغے۔قصبہ کے مضافات میں نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے جائے جھڑپ کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے فورسز پر کئی اطراف سے پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں علاقے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔ سوپور اور مضافات میں تجارتی و عوامی سرگرمیاں مکمل طور پر مفلوج رہی جب کہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ بھی متاثر ہوئی۔احتجاجی نوجوانوں کو منشتر کرنے کے لیے فورسز اہلکاروں نے ان کا تعاقب کرنے کے علاوہ آنسو گیس کے کئی گولے داغے، جنوبی قصبہ پلوامہ میں اس وقت حالات کشیدہ ہوئے اور نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کیے ۔