سب افواہیں جھوٹی ثابت ہوئیں، سعودی عرب نے امریکہ کو صاف انکار کردیا، بڑی خبر آگئی

سب افواہیں جھوٹی ثابت ہوئیں، سعودی عرب نے امریکہ کو صاف انکار کردیا، بڑی خبر ...
سب افواہیں جھوٹی ثابت ہوئیں، سعودی عرب نے امریکہ کو صاف انکار کردیا، بڑی خبر آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) جب سے ڈونلڈ ٹرمپ برسر اقتدار آئے ہیں سعودی عرب اور امریکا کی قربت کے چرچے ہیں۔ یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ سعودی عرب نے خفیہ طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لئے ہیں۔ اور یہ تک کہہ دیا گیا کہ امریکا اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی خاطر سعودی عرب نے فلسطین پر بھی سمجھوتہ کر لیا ہے، مگر اب پتا چلا ہے کہ یہ سب تو افواہیں تھیں۔
ویب سائٹ ”مڈل ایسٹ مانیٹر“ کے مطابق اسرائیلی اخبار ہارٹز نے ایک ایسے خط کا انکشاف کیا ہے جو اخبار کے مطابق سعودی کنگ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے امریکی وائٹ ہاﺅس کو بھیجا گیا ہے اور اس خط کے مندرجات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ”امن منصوبے“ کو رد کردیا ہے۔ دوسرے لفظوں میں امریکا کو صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت قرار دینا کسی طور قبول نہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ ”سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے کہ مملکت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے امریکی منصوبے کی حمایت نہیں کرسکے گی، جب تک کہ اس منصوبے میں یہ واضح نہیں کیا جاتا کہ مشرقی یروشلم فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہوگا۔“
امن منصوبے سے قریبی آگاہی رکھنے والے سفارتی ذرائع کاکہنا ہے کہ سعودی عرب اپنے اس وعدے پر قائم ہے کہ اس کی جانب سے 1967ءکی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام اور یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنانے کی حمایت کی جائے گی۔ اخبار کے مطابق سعودی فرمانروا کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور دیگر عرب رہنماﺅں کو بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ سعودی عرب فلسطین کی آزاد ریاست کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ امریکہ کی جانب سے فلسطین کی امداد بند کئے جانے کے بعد سعودی عرب کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کیلئے آٹھ کروڑ ڈالر (تقریباً ساڑھے نو ارب پاکستانی روپے) کی امداد کا اعلان بھی اس بات کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔

مزید :

عرب دنیا -