دھاندلی زدہ الیکشن اور کٹھ پتلی وزیر اعظم منظور نہیں،نئی اسمبلی کا استقبال بھرپور احتجاج سے کیا جائے گا:میاں افتخار حسین 

دھاندلی زدہ الیکشن اور کٹھ پتلی وزیر اعظم منظور نہیں،نئی اسمبلی کا استقبال ...
دھاندلی زدہ الیکشن اور کٹھ پتلی وزیر اعظم منظور نہیں،نئی اسمبلی کا استقبال بھرپور احتجاج سے کیا جائے گا:میاں افتخار حسین 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ نئی اسمبلی کا استقبال بھرپور احتجاج سے کیا جائے گا ، دھاندلی زدہ الیکشن کے نتائج تسلیم کئے نہ ہی کٹھ پتلی وزیر اعظم تسلیم کیا جائے گا، دونوں بڑی جماعتیں جتنا جلدی احتجاجی تحریک میں فعال کردار ادا کریں گی اتنا ہی اس کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہونگے۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق میاں افتخار حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے نام فائنل ہو چکے جبکہ احتجاج کیلئے حکمت عملی بھی تیار ہے، جس دن اسمبلی کاروائی کا آغاز کرے گی  اسی روز سے ہمارا مشترکہ احتجاج بھی شروع ہو گا اور اسمبلی کے باہر بھی بھرپور احتجاج ہو گا ،اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں8اگست کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج ہو گا جس میں ہار جیت سے قطع نظر ملک کی تمام سیاسی جماعتیں شرکت کریں گی اور انتخابات میں تاریخی دھاندلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گی ۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ احتجاجی تحریک میں بڑی سیاسی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہیں اور اب فیصلوں کی کامیابی کا دارومدار بھی ان کے رویوں پر ہے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں جماعتیں اس نازک موقع پر اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں گی اور دھاندلی کے خلاف بننے والے گرینڈ الائنس کی تحریک کو کامیاب کریں گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتیں جتنا جلدی احتجاجی تحریک میں فعال کردار ادا کریں گی اتنا ہی اس کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہونگے ، ملک کی تاریخ میں اتنی بد ترین دھاندلی کبھی نہیں ہوئی اور دھاندلی زدہ اس الیکشن کے خلاف تمام جماعتیں متفق ہیں ۔