سٹیٹ بنک کو بااختیار بنایا جائے،میاں زاہد حسین

سٹیٹ بنک کو بااختیار بنایا جائے،میاں زاہد حسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم  کے صدر  و سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ  سٹیٹ بینک کو با اختیار بنانے کے  ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔   بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت مرکزی بینک کے کردار کو مزید موثر بنانے کے لئے جلد از جلد قانون سازی کرے اس کے ساتھ ساتھ سٹیٹ بینک کے قوانین میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایف بی آر میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ افرادی قوت کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور اسے کئی معاملات میں خود مختاری دی جا رہی ہے۔ حکومت عالمی بینک کی مدد سے ٹیکس کے نظام کو سہل بنانے، ودہولڈنگ ٹیکسوں میں کمی، کاروباری تنازعات کے جلد حل اور خود کار نظام کو وسعت دینے کے منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے اور کاروباری برادری کے بعض اہم مسائل حل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نظام کو بھی سہل اور سستا بنانے پر کام جاری ہے  انھوں نے کہا کہ ایس ای سی پی اور آڈیٹر جنرل کے محکموں میں بھی اصلاحات لائی جا رہی ہیں جن میں ان اداروں کی تنظیم نو، کاروباری عمل، انسانی وسائل اور موجودہ طریقہ کار کو موثر اور پیشہ ورانہ بنانا شامل ہے۔
 پی آئی اے، ریلوے اور مسابقتی کمیشن کو بھی ری اسٹرکچر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ایک چیلنج ہو گا۔ کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لئے مختلف اقدامات پر سنجیدگی سے غورجاری ہے جبکہ صنعتی ترقی کے لئے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں جس میں لوکل گورنمنٹ قوانین میں تبدیلی بھی شامل ہے اس سلسلے میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کا مرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) سے با مقصد مشاورت کی جائے تو حکومت سے مکمل تعاون کریں گے اور پیشہ ورانہ مہارت فراہم کریں گے۔

مزید :

کامرس -