” لاہور،شیخوپورہ،اوکاڑہ کے ڈی پی اوزکوبھاری جرمانہ کرتے کیونکہ ۔۔“چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شدید برہم ہو گئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے و یٹنگ لسٹ پر امیدواروں کو پولیس کانسٹیبل کیلئے ترجیح دینے کا حکم جاری کر دیاہے ۔
لاہور ہائیکورٹ میں ویٹنگ لسٹ پر امیدواروں کو پولیس کانسٹیبل کیلئے ترجیح نہ دینے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس قاسم خان کے حکم پرسی سی پی اولاہورعدالت پیش ہوئے، چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بیروزگاری کے باعث خودکشیاں ہورہی ہیں،پنجاب پولیس کوہوش ہی نہیں، سی سی پی اولاہورخداکاخوف کریں، پولیس رولزایسے روندتی ہے جیسے غریبوں کوگھسیٹتی ہے، اپنے بنائے ہوئے رولزکوپولیس نے پیروں تلے رونددیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کانسٹیبل کی ایک ماہ کی تنخواہ کتنی بنتی ہے؟ اب یہ تماشانہیں ہوگا،پنجاب پولیس کے پاس بہت پیسے ہیں، امیدوراوں کوکانسٹیبل کی تنخواہ کے برابرپیسے ڈی پی اواداکریں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او،ڈی پی اوزپراظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ کتنے اضلاع میں ویٹنگ لسٹ پرامیدواروں کوترجیح نہیں دی گئی؟وکیل نے بتایا کہ لاہور،شیخوپورہ،اوکاڑہ میں کانسٹیبل کیلئے امیدواروں کوترجیح نہیں دی گئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان تینوں اضلاع میں ڈی پی اوزکوبھاری جرمانہ کرتے ہیں،پولیس رولزکے مطابق ویٹنگ لسٹ والوں کوترجیح دینی ہوتی ہے، فی کس تینوں ڈی پی اوزکوایک لاکھ روپے ماہانہ جرمانہ کرتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں ایک مبار مہلت دینے کی استدعا کی اور کہا کہ غلطی کو درست کر لیں گے ۔