روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی سے غریب عوام کا جینا محال، محنت کش طبقے کو مشکلات کا سامنا
عمرکوٹ(سید ریحان شبیر )روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی نےغریب عوام کا جینامحال کررکھا ہے تو دوسری جانب کورونا کی چوتھی لہر سے بچنےکےلیے صوبہ سندھ میں لگائے گئے لاک ڈاؤن نےغریب , محنت کش مزدور اور روزانہ اجرت پرکام کرنے والوں کو دو وقت کی روٹی سے بھی محروم کردیا ہے. آٹا 70 روپے کلو , گھی 300 روپے کلو , چینی 110 روپے کلو , دودھ 110 روپے کلو , اس کے علاوہ روزمرہ کی اشیائے خوردونوش کی روز بروز بڑھتی ہوئی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیںغریب کا انتہائی مشکل سے گزارا ہورہاہے ، اس دوران کورونا وائرس کی چوتھی لہر جو دن بہ دن خطرناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے اس سے بچنے کیلئے پہلے حکومت سندھ نےصوبہ بھر میں 9 دن کا سخت لاک ڈائون نافذ کررکھا ہے جبکہ وفاقی حکومت بھی سختیاں برتنے کیلئے احکامات جاری کررہی ہے ، ایسے حالات میں سب سے زیادہ روزانہ اجرت کرنے والا طبقہ متاثر ہونے لگا ۔ عمرکوٹ میں موچی سے لےکر رکشہ ڈرائیور،لوہار ، درزی،مزدور سمیت کئی افراد مہنگائی تلے دب کر رہ گئے ہیں ۔
میڈیا کےنمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان غریب محنت کش طبقہ سےتعلق رکھنے والے لوہار، رکشہ ڈرائیور ، ٹیکسی ڈرائیور ، موچی ، سبزی فروش ، غریب ٹھیلےوالے و دیگرروزانہ کی بنیاد پر اجرت پرکام کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ہم روزانہ کما کر کھانے والے ہیں, مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے شدید مشکلات میں گھیر گئے ہیں , سخت پابندیوں کے باعث ان محنت کشوں کوملنے والی مزدوری بند ہوجانے سےان غریب لوگوں کے گھروں میں فاقہ کشی آثار شروع ہورہے ہیں۔ ایسے میں حکومت وقت کو چاہیےکہ ان غریبوں کےروزگار کھانے پینے کا کوئی معقول بندوبست کریں ، انکی مالی امداد کا اہتمام کریں تاکہ یہ غریب محنت کش اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے ، دو وقت کی عزت کےساتھ روٹی کا بندوبست ہوسکے ۔