"شہریار سے کوئی رابطہ نہیں، ایسا نہیں ہوگا کہ دو سال بعد شادی کرلیں" نجی یونیورسٹی میں لڑکے کو پرپوز کرنے والی لڑکی میدان میں آگئی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی یونیورسٹی میں لڑکے کو سرعام پرپوز کرنے والی لڑکی حدیقہ نے شادی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں میں رابطہ ختم ہوچکا ہے۔
ایک یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں حدیقہ نے کہا کہ وہ نومبر سے ہی شہریار کے ساتھ ریلیشن میں تھیں ، وہ اپنے رشتے کو پبلک کرنا چاہتے تھے اسی لیے مارچ میں انہوں نے خود شہریار کو پرپوز کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ایسی ویڈیوز بن جائیں گی اور وائرل ہوجائیں گی۔ پرپوزل کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد انہیں سوشل میڈیا اور فیملی کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
شہریار نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی ڈگری مکمل ہونے میں دو سال باقی ہیں۔ ڈگری پوری ہونے کے بعد وہ حدیقہ سے شادی کے بارے میں بات کو آگے بڑھائیں گے۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے حدیقہ نے کہا کہ ان دونوں میں لمبے عرصے سے رابطہ ختم ہوچکا ہے اس لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ دو سال بعد شادی کرلی جائے۔ جب رابطہ ہی نہیں ہے تو اچانک شادی کیسے ہوسکتی ہے؟
خیال رہے کہ لاہور کی نجی یونیورسٹی میں حدیقہ نے شہریار کو پرپوز کیا تھا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوئیں اور دونوں کو یونیورسٹٰی سے بھی نکال دیا گیا تھا تاہم بعض وفاقی وزرا کی جانب سے تنقید کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔