ٹماٹروں اور آلو کی قیمتوں میں اضافہ گردشی چکر کا نتیجہ ہے ،سکندر
اسلام آباد (آن لائن)وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ آلو اور ٹماٹروں کی حالیہ قیمتوں میں اضافہ ایک قدرتی امر ہے اس طرح ہر پانچ چھ سال کے بعد ہوتا ہے۔پاکستان اپنی ضرورت کا صرف پچاس فیصد ٹماٹر پیدا کرتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹماٹروں کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے تاکہ خود کفالت حاصل کی جا سکے۔ منگل کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر آن لائن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹماٹروں اور آلو کی حالیہ قیمتوں میں اضافہ ایک گردشی چکر کا نتیجہ ہے ۔اس طرح ہر پانچ چھ سال کے بعد ہوتا ہے کہ ان دونوں اشیاءکی قیمتیں زیادہ ہو جاتی ہیں تاہم 15 دسمبر تک ٹماٹروں کی نئی مارکیٹ میں آرہی ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت میں کمی ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ٹماٹروں کی قیمتوں میں اضافہ صرف اس لئے ہوا تھا کہ بھارت میں دیوالی کا تہوار تھا اور بھارت سے ٹماٹر بروقت پاکستان میں نہ پہنچ سکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ضرورت کا صرف پچاس فیصد ٹماٹر خود پیدا کرتا ہے جبکہ باقی درآمد کرتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پیداوار میں اضافہ کر کے خود کفالت حاصل کی جائے اور درآمد سے بچا جائے