بداخلاقی کے واقعات کا 3روز میں چالان پیش کرنے کو یقینی بنایا جائے ،لاہور ہائی کورٹ
لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے قصور کے نواحی علاقوں میں ایک لڑکی سے بد اخلاقی اور دوسری لڑکی کے اغواء حوالے سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور کوحکم دیا ہے کہ پولیس کی جانب سے ان واقعات کا متعلقہ عدالتوں میں 3روز کے اندر چالان پیش کرنے کو یقینی بنایا جائے۔تفصیلات کےمطابق قصور کے نواحی علاقہ نور پور جٹاں کے رہائشی عبدالستار نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان صابر وغیرہ اسکی جواں سالہ بیٹی کو گھر سے زبردستی اٹھاکر لے گئے اور بد اخلاقی کا نشانہ بنادیا۔جبکہ رسول پور کے رہائشی محمد اسلم نے پولیس تھانہ میں درخواست دی کہ ملزمان صاحب دین نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسکی بیٹی کو گن پوائنٹ پر اغواءکر لیا ۔عدالت عالیہ کے کمپلینٹ سیل نے مذکورہ واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ سیشن جج سے رپورٹ طلب کی جس پر سیشن جج نے محمد اسلم کی بیٹی کے اغواءکے معاملہ کے حوالے سے کہا ہے کہ مذکورہ واقعہ رونما نہیں ہوا جبکہ دوسرے واقعہ کے حوالے سے پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم صابر کو گرفتار کر لیا ہے جو کہ زیر تفتیش ہے۔ سیشن جج نے مزید کہا کہ ڈی پی اوقصور کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ شفاف تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے جلد از جلد پولیس رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کی جائے تاکہ انصاف کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔کمپلینٹ سیل نے متعلقہ سیشن جج کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ بالا احکامات کی من وعن عمل کرتے ہوئے تین دن میں زیر دفعہ173 ضابطہ فوجداری پولیس رپورٹ پیش کی جائے ۔
چالان یقینی