اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈز کا سروس سٹرکچر تیار نہ ہوسکا،16نوکری چھوڑ گئے

اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈز کا سروس سٹرکچر تیار نہ ہوسکا،16نوکری چھوڑ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(عامر بٹ سے)غیر واضح پالیسز ،عدم تحفظ کا احساس،بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو)اور ریونیو انتظامیہ کے زیر نگرانی کام کرنے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ ز کا تین سال گزر جانے کے باوجود سروس سٹرکچر تیار نہ کیا جاسکا ، طفل تسلیاں دے کر پڑھے لکھے نوجوانوں سے سوتیلی ماؤں جیسا سلوک، 16اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ دل برداشتہ ہو کر نوکریاں چھوڑ گئے، باقی ماندہ نے نئی جگہ نوکری کے حصول کیلئے درخواستیں دینا شروع کر دیں ،تفصیلات کے مطابق،بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پی ایم یو اور ریونیو انتظامیہ کے زیر نگرانی اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دینے والے 16 اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ ز بورڈ آف ریونیو کے شعبہ پی ایم یو کی بے حسی ،ناکام پالیسیوں، مبینہ جھوٹے مقدمات، عدم تحفظ ،مستقبل کی فکر اور سروس سٹرکچرکی عدم تیاری اور عمل درآمد نہ ہونے کی بناء پر اپنی موجودہ نوکریوں سے دل برداشتہ ہو کر اسے چھوڑگئے ہیں اور باقی اے ڈی ایل آرز کی کثیر تعداد نے نئی جگہ نوکری کے حصول کیلئے درخواستیں بھی دینا شروع کر دیں ہیں ،11مارچ 2013کو کمپیوٹرائزڈ سروس سنٹرز میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ ز بھرتی ہونے والے افسران کا کنٹریکٹ 4ماہ بعد 10مارچ 2016کو ختم ہو رہا ہے ، لیکن ابھی تک ان اے ڈی ایل آر کا مستقبل محفوظ نہیں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ڈی ایل آرز کی کثیر تعدا د کا کہنا ہے کہ چارماہ بعد ہمارا کنٹریکٹ ختم ہو رہاہے لیکن کسی کو بھی نہیں پتہ ہے کہ ہمارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا،ہم نے جس طرح سروس سنٹرز کو چلایا ہے ،محنت کی ہے ،جھوٹے مقدمات کا سامنا ہے ،لیکن اس کے باوجود ہمارے محکمہ نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا ہے ،تین سال سے محکمہ اندھیرے میں تیر چلانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،کروڑوں ڈالر کے اس پراجیکٹ کو محکمہ اپنی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے فلاپ کرنے کے در پے ہے۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب میں ٹی ایم او کی سیٹس کے لئے درخواست دینے کے لئے اے ڈی ایل آرز کی کثیر تعداد نے محکمہ سے این او سی مانگنے کے ساتھ درخواستیں بھی جمع کروا دی ہیں۔